Book Name:Shan e Usman e Ghani

تَعَالٰی عَنْہُ ان چند صحابۂ کرامرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمۡ اَجۡمَعِیۡن میں سے ہیں جنہوں نے راہِ خدا میں دوبار ہجرت کی ، ایک بار حبشہ کی طرف اور دوسری بارمَـدِیْـنَهٔ مُـنَوَّرَہ زَادَ ہَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعۡظِیۡمًاکی طرف۔اسی لیےآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو’’صاحِبُ الْہِجْرَتَیْن‘‘ کے لقب سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ جس کا مطلب ہے دو ہجرتیں کرنے والا۔

 (طبقات کبری، عثمان بن عفان، ج۳، ص۴۰، اسد الغابۃ، عثمان بن عفان، ج۱، ص۷۴۹، کرامات عثمان غنی، ص۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آپ نے سنا! کہ اَمِیْرُالْمُؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو آپ کی عَظمت کے پیشِ نظر کِن کِن اَلقابات سے یاد کِیا جاتاہے۔ یقیناً ایک شخص کے عُمدہ اَوْصاف جتنے زِیادہ ہوں گے اتناہی اسے اچھے اَلْقاب اور اچھے اَنداز سے یاد کیا جائے گا۔  اَمِیْرُالْمُؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا اتنے اَلْقابات کا ہوناآپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی عظمت و شان کی علامت ہے۔

احادیثِ مُبارکہ اور شانِ عثمان غَنی:

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! عُموماً دیکھا جاتا ہے کہ ایک غلام تو اپنے آقا کی عنایتوں اور اس کے لُطف وکرم کے سبب اس کی تعریف میں رَطَبُ الِّلسان رہتاہے۔ لیکن کمال یہ ہے کہ جب آقا بھی  اپنے غُلام کی خُوبیوں پر اس کی تعریف کرے اور اس سے قائم ہونے والے والہانہ تَعَلُّق کا اِظہار کرے۔ اَمِیْرُالمؤمنین حضرت سَیّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا شُمار بھی ان خُوش نصیب صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتا ہے کہ جن کے حق میں حُضُورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لَبِ جاں بخش نے کئی بار جُنْبِشْ فرمائی ،کبھی  آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو دربارِ رسالت  عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ سے  جَنَّت کامُژدہ عطاہوا، تو کبھی آپ