Book Name:Nekiyon Ki Hirs Kesay Paida Ho

وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ(۱۹) وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ(۲۰) وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ(۲۱) وَ حُوْرٌ عِیْنٌۙ(۲۲) كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُوْنِۚ(۲۳) جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۴) (پ۲۷،واقعۃ:۱۵تا ۲۴)

کوزے اور آفتابے اور جام آنکھوں کے سامنے بہتی شراب کے اس سے نہ اُنہیں دردِ سر ہو  نہ ہوش میں فرق آئے اور میوے جو پسند کریں اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں اور بڑی آنکھ والیاں حوریں جیسے چُھپے رکھے ہوئے موتی،صلہ ان کے اعمال کا۔

            میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! قرآنِ پاک کی ان مُبَارَک  آیات میں اہلِ جنَّت کو دی جانے والی  جنّتی نعمتوں کی کیسی مَنْظر کَشی کی گئی ہے کہ اہلِ جنّت  باغات میں آمنے سامنے تکیہ لگاۓ  چین سے بیٹھے ہوں گے، ان کی خِدْمت پر مامُور غُلام چھلکتے جام ،  لَبالَب کُوزے،  اور آفتابے اُٹھاۓ  ان کے دائیں بائیں  حکم کے مُنْتَظِر ہوں گے، سامنے بہتی  پاکیزہ شرابیں، مَن پسند غِذائیں  اور عُمدہ میووں سے ان کی تَواضُع ہو گی،  الغرض جنَّت میں  اہلِ جنّت اپنے رَبِّ کریم  کی رحمت کے مَزے لے رہے ہوں گے اور طرح طرح کی نعمتوں سے   لطف اندوز ہو رہے ہوں گے۔  یاد رکھئے! جنَّت میں ملنے والی کسی بھی نعمت کو دُنیا (World)کی کسی بھی چیز سے اَدْنیٰ  نِسْبَت بھی حاصل نہیں ہے۔ جنَّت میں اللہ  پاک کی رحمت سے ملنے والے اِنْعامات و اِکْرامات کا دُنیا میں مُیسَّر آنے والی اَشْیاء سے کوئی بھی مُوازَنہ نہیں ہے۔ 

احادیثِ مُبَارَکہ:

آئیے ”جنّت “کے 3 حُروف کی نِسْبت سے 3 احادیثِ مُبارَکہ سُنتے ہیں:

(1)ارشاد  فرمایا:’’اللہ پاک  اِرْشادفرماتاہےمیں نے اپنے نیک بندوں کیلئے  وہ نعمتیں تیار کر رکھی ہیں کہ جنہیں نہ کسی آنکھ نے دیکھا ،نہ کسی کان نے سُنا اور نہ کسی آدمی کے دل   میں ان کا  خیال گُزرا۔( مسلم ، کتاب