Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden

شارحِ بُخاری حضرت علامہ بدرُالدِّین عَیْنی حَنفی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِیفرماتے ہیں:حدیث کی مُراد یہ ہے کہ تارکِ جماعت پرشیطان غالِب آجاتا ہے اور اس پراپنا قَبْضَہ جَمالیتا ہے، جیسے بھیڑیا ریوڑ سے الگ ہونے والی بکری پر قابِض ہوجاتا ہے اور حدیث میں تین کا ذِکْر اس لیے ہے کہ جَمْع کم سے کم تین پر بولی جاتی ہے اور تین شخصوں کے ذَرِیعے ہی جُمعہ قائم ہوسکتا ہے ،نیز اس حدیث سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ اگر دو شخص کسی جگہ میں ہوں اور وہ دونوں جُدا جُدا نماز پڑھیں تو گُناہ گار نہیں ہوں گے۔(شرح ابوداؤدللعینی، ٣/١٨)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے سے جہاں مسلمانوں کی آپس میں مَحَبَّت میں اِضافہ ہوتا ہے وہیں نماز کا ثواب بھی کئی گُنا بڑھ جاتا ہے ۔ احادیثِ مُبارَکہ میں کئی مقامات پر جماعت سے نماز پڑھنے والے کیلئے کثیر ثواب اور کئی انعامات کی بشارتیں  وارد ہوئی  ہیں۔ آئیے! چار  (4) فرامین ِ  مصطفے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں۔

  1 جس نے کامل وُضُو کیا، پھر فَرض نماز کے لیے چلا اوراِمام کی اِقْتِدا میں فرض نماز پڑھی، اس کے گُناہ بخش دئیے جائیں گے۔(صحیح ابن خزیمہ،۲/۳۷۳، حدیث ۱۴۸۹)

  2اللہ   پاک باجماعت نَماز پڑھنے والوں کو مَحْبُوب رکھتاہے ۔  (مسند احمد ،۲/۳۰۹،الحدیث:۵۱۱۲)

  3 باجماعت نماز تَنْہا نمازپڑھنے سے 27 دَرَجے اَفْضَل ہے۔ (صحیح البخاری، کتاب الاذان، باب فضل صلاۃ الجماعۃ، الحدیث:۶۴۵، ۱/۲۳۲)

  4جب بندہ باجماعت نمازپڑھے،پھر اللہ پاک سے اپنی حاجَت کا سوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حَیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجَت پُوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔  (حلیۃ الاولیاء، ۷/۲۹۹،الحدیث۱۰۵۹۱)