Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

الخلق، ۸/۴۸، رقم: ۱۶۶۶۸)    

٭ ارشادفرمایا:غیبت اورچغلی ایمان کو اس طرح قطع کر دیتی ہیں جیسےچرواہادرخت کو کاٹ دیتاہے۔(الترغیب والترہیب ، کتاب الادب ، باب الترھیب  من الغیبۃ۔۔ ۔الخ ۳/۴۰۵، الحدیث:۴۳۶۲)

٭ ارشادفرمایا:لَا یَدْخُلُ الجَنَّۃَ قتات۔یعنی چغلخورجنت میں داخل نہیں ہوگا۔(بخاری، کتاب الادب،باب مایکرہ من النمیمۃ، ۴/۱۱۵،الحدیث۶۰۵۶)

      میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!سناآپ نے کہ چغلخور کی قبر میں آگ بھڑکا دی جائے گی ، چغلخور  اللہ ورسول کے نافرمانوں میں شامل ہوجاتاہے،چغلخوری ایمان کی بربادی کاسبب ہے،چغلخور جنت میں داخل نہیں ہوگا، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ نہ  خود کسی کی چُغلی کریں اور نہ ہی  یکطرفہ بات  سُن کر دوسرے فریق کے بارے میں کوئی رائے قائم کریں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

” ہابیل“ اور ”قابیل “دونوں حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَامُ کےبیٹے ہیں۔منقول ہے کہ روئے زمین پر سب سے پہلا قاتل قابیل اور سب سے پہلا مقتول  ہابیل ہےان  دونوں  کا  واقعہ  یوں  ہے کہ حضرت حواء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے ہر حمل میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی پیدا ہوتے تھے۔اورایک حمل کے لڑکے کا دوسرے حمل کی لڑکی سے نکاح کیا جاتا تھا۔اس دستور کے مطابق حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَامُ نے  قابیل کے ساتھ پیدا ہونے والی لڑکی  اقلیما کا نکاح اپنے دوسرے بیٹے  ہابیل کے ساتھ کرنا چاہا مگر قابیل اس پر راضی نہ ہوا کیونکہ اقلیما زیادہ خوبصورت تھی اس لئے وہ اس کا طلب گار ہوا۔حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَامُ  نے اسے بہت سمجھایا کہ اقلیما تیرے ساتھ پیدا ہوئی ہے،اس لئے وہ تیری بہن ہے،اس کے ساتھ تیرا نکاح نہیں ہو سکتا،مگر قابیل اپنی ضد پراڑا رہا۔بالآخرحضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام نےحکم دیا کہ تم دونوں اپنی اپنی قُربانیاں