Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

  خیریت بھی دریافت نہیں کرتیں، فی زمانہ بالخصوص بہنوں کےساتھ جوسلوک کیا جاتا ہے کسی سے پوشیدہ نہیں،الامان والحفیظ۔آئیے!بہن کے ساتھ صلۂ رحمی  نہ کرنےاوراس کے حقوق سے لاپرواہی برتنے والےشخص کاعبر تناک  واقعہ سنئے اور  خوفِ خدا سے لرز جائیے ، چنانچہ    

بَرہُوت نامی کنواں!

       منقول ہےکہ ایک امیرشخص نےحج کاارادہ کیاتوایک اور امیرشخص کےپاس عرفہ سےلوٹنے تک  بطورِامانت ہزار(1000)دیناررکھے،جب واپس آیا تواسےمراہواپایا، اس نےاپنے مال کے متعلق اس کی اولاد سےدریافت کیالیکن انہیں اس کی کوئی خبر نہ تھی،لہٰذااس نے مکۂ مکرمہ کے علمائےکرام سےاس مسئلہ کا حل دریافت کیا توانہوں نے ارشاد فرمایا:جب آدھی رات ہو توآب زمزم کے کنوئیں کےپا س آ کر اس میں دیکھنا اور پھر اس مرنے والے شخص کا نام لے کر آواز دینا، اگر وہ اہلِ خیر میں سےہوا تو پہلی ہی بار پکارنے پر تمہیں جواب دے گا۔ چنانچہ، وہ گیا اور اس میں آواز دی لیکن کسی نے اسے جواب نہ دیا، اس نے علمائے کرام کو واپس آ کر بتایا تو انہوں نے اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕپڑھا اورفرمایا  کہ ہمیں خوف ہےکہ تمہارا دوست جہنمیوں میں سے ہے، اب تم یمن جاؤ،وہاں ایک بَرہُوت نامی کنواں ہے،منقول ہےکہ وہ جہنم کےمنہ پرہے،وہاں رات کے وقت جا کر دیکھنااورپکارنا:اےفلاں!وہ تمہاری آوازکاجواب دےگاچنانچہ،وہ یمن گیااورجاکراس کنوئیں کے بارےمیں لوگوں سے دریافت کیا تو اس کی رہنمائی وہاں تک کر دی گئی، لہٰذارات کے وقت اس نے وہاں جا کر آواز دی:اے فلاں! پس اس کےدوست نے اس کی آواز کا جواب دیا تو اس نےپوچھا: میرےدینارکہاں ہے؟اس نےجواب دیا:میں نےاپنےگھرکی فلاں جگہ اسےدفن کردیااوراپنے بچوں کو