Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

کی طرف سے چھوٹے بہن بھائیوں کیلئے والدجیسی  شفقت ومَحَبَّت  رکھی جاتی ہے۔  بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں تو چھوٹوں کا خیال رکھتاہے،ان کی ضرورتوں کو پُورا  بھیکرتاہےاوراگر والد کاسایَۂ شفقت  اُٹھ جائےتوبعدمیں بھی  اپنی ذِمّہ داریاں  اچھے طریقے سے نبھاتا ہے،بڑے بھائی کےاتنے احسانات اس بات کا تقاضاکرتے ہیں کہ  چھوٹے بہن بھائی ان کاادب کریں، ان کی عزّت و توقیر  کرتے ہوئےان کےشایانِ شان مقام ومرتبہ دیں،والِدَین کی غیرمَوْجُودگی میں انہیں اپنےوالدین کامرتبہ دیں،ورنہ انہیں اپنا سرپرست ضرور سمجھیں،ان کی غیبت،چُغلی،ان کےساتھ لڑائی جھگڑااور ان کےمُتَعَلِّق بدگمانیوں سےبچیں۔حتّی الامکان ان کی جائز خواہشات اور اَحْکامات کی تکمیل کریں،ہمیشہ ان سےاچھےتعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی ناراض ہوجائیں تو خود بڑھ کر بڑے بھائی سے مُعافی مانگیں اور انہیں  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔

بڑے بھائی سے اچھا سلوک کرو

       حضرت سَیِّدُناجَرِیْر بن حازِمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ خواب دیکھا  کہ میرا سر میرے ہاتھوں میں ہے،اس کی تعبیر جاننے کیلئے میں نے اپنا یہ خواب مشہور تابعی بزرگ  حضرت امام محمد بن سیرین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کوسنایا(جو خوابوں کی تعبیر بتانے میں کافی مہارت رکھتے تھے) اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارے والدین میں سے کوئی زندہ ہے؟ میں نے کہا: جی نہیں،تواُنہوں نے ارشاد فرمایا :تمہارا کوئی بڑا بھائی ہے؟میں نےکہا:جی ہاں،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےارشادفرمایا:اس کےمُعاملےمیں اللہپاک سےڈرتےرہو،اس کےساتھ حُسنِ سُلُوک کابرتاؤکرواورقطع تعلّقی سےباز رہو۔(شعب الایمان، ۶/ ۲۱۰، حدیث:۷۹۲۸)