Book Name:Bahan Bhaiyon Ke Sath Husne Sulook

امتیازی سلوک   دیکھ کر دوسرے بہن بھائی  احساسِ کمتری کا شکار ہوکر بسا اوقات ایسا قدم اٹھالیتےہیں جو ان کی اور والدین کی زندگی کےلئے انتہائی نقصان   ثابت ہوتاہے۔

بچپن میں تربیت  کریں

      میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! والدین کو چاہئےکہ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کریں ، بچپن سے ہی انہیں آپس میں محبت، ایک دوسرےکی جان و مال،عزت وآبرو کی  حفاظت کاذہن دیں ۔ لیکن افسوس والدین کی ایک تعدادہےجواس انتظارمیں رہتی ہےکہ ابھی توبچےچھوٹےہیں جوچاہیں کریں، تھوڑےبڑے ہو جائیں تو اِن  کی اخلاقی تربیت کریں گے۔ایسے والدین کو چاہيےکہ  اس واقعے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی اولادکی تربیت پر بھر پورتوجہ دیں کیونکہ بچوں کی زندگی کےابتدائی سال بقیہ زندگی کےلئے بنیادکی حیثیت رکھتے ہیں اورپائیدار عمارت مضبوط بنیاد پر ہی تعمیر کی جاتی ہے۔ جو کچھ بچہ اپنےبچپن میں سیکھتا ہےوہ ساری زندگی اس کےذہن میں  پختہ رہتاہےکیونکہ بچےکادماغ مثل ِ موم ہوتاہےاسےجس سانچے میں ڈھالناچاہیں ڈھالاجاسکتا ہے بچےکی یادداشت ایک خالی تختی کی مانند ہوتی ہے اس پر جولکھا جائے گا ساری عمر کے لئے محفوظ ہوجائے گا،بچے کاذہن خالی کھیت کی مثل ہے اس میں جیسا بیج بوئیں گےاسی معیارکی فصل حاصل ہوگی ۔یہی وجہ ہےکہ اگر  بچوں  کوبچپن ہی سے محبت کادرس دیاجائے تو ان  کےدل میں ہرایک کےلئےمحبت  پیدا ہوگی۔اگر بچوں کوبچپن سے سلام کرنے میں پہل کرنے کی عادت ڈالی جائےتووہ عمربھراس عادت کونہیں چھوڑتے،اگراُنہیں سچ بولنے کی عادت  ڈالی جائے تو وہ ساری عمر جھوٹ سےبیزاررہتےہیں اگراُنہیں سنّت کےمطابق کھانے پینے، بیٹھنے،جوتا پہننے،لباس  پہننے، میں کنگھی وغیرہ کرنےکا عادی بنایا جائے تو وہ نہ صرف خود ان پاکیزہ عادات کو اپنائےرکھتےہیں بلکہ اس