Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

2          شافِعیوں کے عظیم پیشوا حضرت سیِّدُنا امام محمد بن اِدریس شافِعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی ہے تومیں دورَکَعْت نَماز ادا کرکے حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے مزارِ پُر انوار پر جاکر اللہکریم سے دعا مانگتا ہوں،اللہ پاک میری حاجت  جلد پوری کردیتا ہے۔([1])

3          حضرت سیِّدُنایحییٰ بن سلیمانرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:مجھے ایک حاجت درپیش تھی اورمیں کافی تنگدست بھی تھا۔میں نے حضرت سیِّدُنا معروف کَرخی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی قبرِ اَنور پر حاضری دی،3بارسُورۂ اِخلاص کی تلاوت کی اوراس کا ثواب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اور تمام مُسلمانوں کی اَرْواح کو پہنچایا پھر اپنی حاجت بیان کی۔فرماتے ہیں کہ میں اس حال میں واپس آیا کہ میری حاجت پوری ہوچکی تھی۔([2])

حضرت سیِّدُنا عبدالرحمٰن بن محمد زُہری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں :حضرت سیّدنا معروف کرخی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے مزار کی حاضری مُرادیں پوری ہونے کیلئےمُجَرَّب (یعنی تجربہ شُدہ) ہے اور جو کوئی ان کے مزار کے پاس 100 مرتبہ سورہ ٔاِخلاص کی تلاوت کرے  ،پھراللہ پاک سے  سوال کرے تواللہ پاک اس کی حاجت کو پورا فرمادے گا۔([3])

کرم ہو واسِطہ کُل اَوْلِیا کا

مِرا اِیماں پہ مَوْلیٰ خاتِمَہ ہو


 

 



[1] الخیرات الحِسان، الفصل الخامس والثلاثون ،ص ۹۴ملتقطاً

[2] الروض الفائق،المجلس الرابع والثلاثون الخ، ص۱۸۸

[3] مناقب معروف الکرخی ،الباب السابع والعشرون فی  ذکر فضیلۃ زیارۃ قبرہ الخ ،ص۲۰۰