Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

کرنے کے لئے وہىں رہے اور اٹھارہ(18) سال کی عمر میں آپ نے وہیں پر ہی ایک کتاب([1])تصنیف فرمائی۔(ارشاد السارى، ترجمۃ الامام بخاری،۱/ ۵۶ملخصاً)(تذکرۃ المحدثین،ص۱۷۲ملخصا)

حُصولِ عِلْم کے لئےسفر

امام بُخاری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے چھ(6) سال حِجاز ِمُقَدَّس(عَرَب شریف کا وہ حِصَّہ جس میںمَکَّۂ مُکَرَّمَہ ،مَدیْنَۂ مُنَوَّرہ اور طائف کے علاقے شامل ہیں)میں مُقِیْم رہ کر خوب عِلْم حاصِل کیا۔حُصولِ عِلْمِ دین کےلئے آپ نے کئی سفر اِختیار فرمائے،2 مرتبہ شام،مِصْر اورجزیرہ،4مرتبہ بَصر ہ اور کئی دفعہ(عِراق کے شہر) کُوفہ اور بغداد بھی تشریف لے گئے۔(سیر اعلام النبلاء،ابو عبداللہ البخاری۔۔۔ الخ، ذکر حفظہ۔۔ الخ، ۱۰ /۲۸۵ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہ پاک اپنے بندوں کو جن نعمتوں سے نوازتا ہے، اُن میں سے ایک قُوَّتِ حافِظہ کی نعمت بھی ہے۔جس کے ذریعے انسان دنیا بھر کی معلومات کو اپنے دماغ کی میموری (Memory) میں بآسانی محفوظ کرلینے پر قادر ہوجاتا ہے اور اِس سے بھرپور فائدہ اٹھاتا ہے،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا شمار بھی اُنہی خوش نصیبوں میں ہوتا ہے، جنہیںاللہ پاک نے زبردست قُوَّتِ حافِظہ کی نعمت سے سَرفراز فرمایا تھا،آپ نےبارگاہِ الٰہی سے ملنے والی شاندار قُوَّتِ حافِظہ اور بے مثال ذہانت کے ذریعے ہزاروں احادیثِ مبارَکہ کو اپنے دل و دماغ  میں محفوظ کرلیا تھا۔آئیے!امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی قُوَّتِ حافِظہ کی چند دلنشین جھلکیاں سماعت کرتے ہیں،چنانچہ

ایک ہزار احادیث زبانی بَیان فرمادیں


 

 



[1]( کتاب قضایا الصحابۃ والتابعین)