Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی قَبْر پر جاؤ اور وہاں جا کر اللہ پاک سے بارش کی دعا مانگو، شاید اللہ پاک تمہاری دعا قَبول فرمالے۔قاضی نے یہ مشورہ قَبول کرلیا اور لوگوں کے ساتھ امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی قَبْر پر آیا ، امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے وسیلےسے دعائیں کیں اور گریہ وزاری کی،امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے قَبولیتِ دعا کے لیے سفارش کی، نہایت ہی خُشوع وخُضوع سے اُس نے دعا مانگی،اُسی وَقْت آسمان پر بادل چھا گئے اور سات روز(Seven Day) تک مُسَلْسَل بارش ہوتی رہی اور اِتنی بارش ہوئی کہ لوگوں کے لیے مقامخَرْتَنْکسے”سَمَرْقَنْد“تک پہنچنا بھی مشکل ہوگیا۔(طبقات الشافعیۃ الکبری،الطبقۃ الثانیۃ،۲/۲۳۴)(خَرْتَنْکْ سے سَمَرْقَنْد تک فقط 3 مِیل کا فاصلہ ہے۔)

اللہُ غنی! شانِ وَلی! راج دِلوں پر     دُنیا سے چلے جائیں حکومت نہیں جاتی

 (وسائلِ بخشش مرمم،ص ۳۸۳)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اجمعین اور اہلِ حق علمائے کرام کا یہ معمول رہاہے  کہ وہ اپنی مشکلات کے حل کے لیے اولیائے کرام رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے مزارات پر حاضری دِیا کرتے تھے۔آئیے!حُصولِ بَرَکت کے لئے بزرگوں کے مزارات پر جانے  کی برکات ملاحظہ فرمائیے،چُنانچہ

1          حضرت سَیِّدُنا حسن بن ابراہیم خَلّال حنبلی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:مجھے جب کوئی معاملہ درپیش ہوتا ہے، میں حضرت سَیِّدُنا امام موسیٰ بن جعفر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے مزارِ پُر انوار پر حاضر ہوکر آپ کا وسیلہ پیش کرتاہوں۔اللہکریم میری مشکل کو آسان کر کے مجھے میری مراد عطا فرمادیتاہے۔([1])


 

 



[1] تاریخ بغداد، مقدمۃ المصنف،باب ماذکر فی مقابر بغداد الخ،۱/ ۱۳۳