Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر ہم مُحَدِّثِینِ کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سیرتِ مبارَکہ کا جائزہ لیں تو اُن کی پاکیزہ سیرت میں ہمیں یہ مَدَنی پھول جگمگاتا دکھائی دے گا کہ اِن حضرات نے عِلْمِ حدیث کے حُصول اوراَحادیثِ رسول کی ترویج و اِشاعت  کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کردیا،حتّٰی کہ اِس راہ میں اپنے گھربار کو خَیر آباد کہہ کر دُور دراز ملکوں اورشہر کا سفر طے کرکے علمِ حدیث حاصل کیا۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ امیرُالمؤمنین فی الحدیث امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ چونکہ یادگارِ اَسلاف تھے،لہٰذاآپ نے مُحَدِّثِینِ کِرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے نَقْشِ قدم پر چلتے ہوئے اِسی مقصَد کی خاطر اپنے آبائی وطن کو چھوڑا،دُور درازشہروں کا سفر اِختیار فرمایا اورانتہائی کَم عُمْر میں ہی میدانِ حدیث میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔آئیے!امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے شَوقِ عِلْم کی چند جھلکیاں مُلاحَظہ کیجئے،چنانچہ

زمانۂ تعلیم

اَمِیْرُ المُؤمِنِیْن فِی الْحَدِیْث حضرت سَیِّدُنا محمد بن اِسماعیل بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  جب دس(10) سال کے ہوئے تو اِبتدائى اور ضرورى تعلىم حاصل کر چکے تھے،اللہ پاک نے آپ کے دل مىں عِلْمِ حدىث حاصِل کرنے کا شوق پىدا کىا  تو  آپ نے ’’بُخارا‘‘مىں(عِلْمِ حدیث حاصل کرنے کے لئے ایک مَدْرَسے میں)داخِلہ لے لىا، عِلْمِ حدىث اِنتہائى محنت سے حاصِل کىا،سولہ (16)سال کى عمر مىں امام بُخارى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے بڑے بھائی اور والدہ کے ہمراہ حج کرنے کے لئے حرمىن شرىفىن(مکے مدینے میں)حاضر ہوئے، والدہ اور بھائی تو حج سے فارغ ہونے کے بعد واپسی وطن آگئے مگر آپ مزىد علم حاصل