Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ         وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ        وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ

نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف   (ترجَمہ:میں نے سُنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو !جب کبھی داخلِ مسجد ہوں،یاد آنے پر اِعْتِکاف کی نِیَّت کرلیا کریں،کہ جب تک مسجد میں رہیں گے اِعْتِکاف کا ثَواب مِلتا رہے گا۔یاد رکھئے !مسجد میں کھانے،پینے، سونے یا سَحَری ، اِفطاری کرنے،یہاں تک کہ آبِ زَم زَم یا دَم کیا ہوا پانی پینے کی بھی شَرعاً اِجازت نہیں ،اَلبتَّہ اگر اِعْتِکاف کی نِیَّت ہوگی تو یہ سب چیزیں ضِمْناً جائز ہوجائیں گی۔اِعْتِکاف کی نِیَّت بھی صِرْف کھانے،پینے یا سونے کے لئے نہیں ہونی چاہئے بلکہ اِس کا مقصد اللہ کریم کی رِضاہو۔”فتاویٰ شامی “میں ہے:اگرکوئی مسجد میں کھانا،پینا،سونا چاہے تو اِعْتِکاف کی نِیَّت کرلے،کچھ دیر ذِکْرُاللہ کرے، پھرجو چاہے کرے(یعنی اب چاہے تو کھا  پی یا       سو سکتا ہے)

دُرُود شریف کی فضیلت

فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:جب جُمعرات کا دِن آتا ہے،اللہ  پاک فِرِشْتوں کو بھیجتا ہے، جِن کے پاس چاندی کے کاغذ اور سونے کے قلم ہوتے ہیں،وہ لکھتے ہیں،کون یَومِ جُمعرات اور شبِ جُمُعہ مُجھ پر کَثْرَت سے دُرُودِ پاک پڑھتا ہے۔(فِردَوس الاخِبار،۱/۱۸۴،حدیث:۶۸۸)

ہم نے خطا میں نہ کی تم نے عطا میں نہ کی      کوئی کَمی سَروَرا تم پہ کروروں دُرُود

(حدائقِ  بخشش،ص۲۷۱)