Book Name:Wuzu K Tibbi Fawaid

چاہئے کہ ہم ہمیشہ باوُضو رہنے کی عادت بنائیں تاکہ اِس کی بَرَکت سے ہمیں بھی بے شمار دُنیوی و اُخْرَوِی فوائد و ثَمَرات نصیب ہوجائیں۔یاد رہے!ہمیشہ باوُضو رہنا مُسْتَحَب اور اِسلام کی سُنَّت ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ،۱/۷۰۲ملخصاً)حدیثِ پاک میں بھی ہمیشہ باوُضو رہنے کی ترغیب و فضیلت موجود ہے،چنانچہ

ہر وَقْت باوُضو رہنے کی فضیلت

نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت سَیِّدُنا اَنَس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے فرمایا:بیٹا!اگرتم ہمیشہ باوُضو رہنے کی اِستطاعت(طاقت)رکھو تو ایسا ہی کرو کیونکہ مَلَکُ الْمَوْت جس بندے کی رُوح حالتِ وُضو میں قَبْض کریں اُس کے لئے شہادت لکھ دی جاتی ہے۔(شُعَبُ الْاِیمان،۳/۲۹:حدیث۲۷۸۳)

اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:بعض عارِفِیْن (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن)نے فرمایا:جو ہمیشہ باوُضو رہے،اللہ پاک اُسے سات(7)(Seven)فضیلتوں سے مُشَرَّف فرمائے:(1)مَلائکہ(فِرِشتے)اُس کی صحبت میں رَغبت کریں،(2)قلم اُس کی نیکیاں لکھتا رہے، (3)اُس کے اَعضاء تسبیح کریں،(4)اُس سے تکبیرِ اُولیٰ فَوت نہ ہو،(5)جب سوئے اللہکریم کچھ فِرِشتے بھیجے کہ جِنّ و اِنس (جنّات اوراِنسانوں)کے شَر سے اُس کی حفاظت کریں،(6)سَکراتِ مَوت اُس پر آسان ہو،(7)جب تک باوُضو ہو، اَمانِ اِلٰہی میں رہے۔(فتاویٰ رضویہ،۱/۷۰۲)

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نَعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:بعض صُوفیاء(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن) فرماتے ہیں: پاک کپڑوں میں رہنا،پاک بستر پرسونا(اور)ہمیشہ باوُضو،رہنا دل کی صفائی کا ذریعہ ہے۔(مرآۃ المناجیح،۱/ ۴۶۸)

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی کتابحافِظہ کیسے مضبوط ہو؟“کے صَفْحہ نمبر 95پر لکھا ہے:ہروَقْت باوُضو رہنے کی عادت ڈالیے کہ باوُضو رہنے سے جہاں دیگر بے شمار فوائد و بَرکات