Book Name:Wuzu K Tibbi Fawaid

دُعائے عطّار:یاربِّ محمّد عَزَّ  وَجَلَّ!جو اسلامی بھائی یا اسلامی بہن روزانہ2 درس دیں یا سُنیں اُن کو اور مجھے بےحساب بخش اور ہمیں ہمارے مَدَنی آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پڑوس میں اکٹّھارکھ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

جو دے روز دو ”دَرْسِ فَیضانِ سُنّت“     میں دیتا ہوں اُس کو دُعائے مدینہ

 (وسائلِ بخشش مرمم،ص۳۶۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آئیے!”مَدَنی دَرْس“ کی ایک اِیمان اَفروز مَدَنی بہارسُنئے،چنانچہ

مدنی درس میں بیٹھنےوالا  عالم بن  گیا

بابُ الاِسلام سندھ کےایک اسلامی بھائی جو نویں(9th) کلاس میں پڑھتےتھے اور حُصولِ دُنیاکی جُسْتُجو میں مگن تھے،عَلاقے کے اسلامی بھائی اُن کو نیکی کی دعوت دے کرمسجد میں لے آئے۔جب وہ  نمازپڑھ کرمسجدسے جانے لگے تو ایک خَیر خواہ اسلامی بھائی(جومسجدکےدروازےکےقریب کھڑےتھے)نے اُن کو دَرْس میں شرکت کی دعوت دی۔لہٰذا وہ مدنی درس( دَرْسِ فَیضانِ سُنّت) میں بیٹھ گئے۔پھراُنہوں نےاسلامی بھائیوں کی اِنفرادی کوشِش سے مَدْرَسَۃُ الْمَدِیْنَہ(بالِغان)میں پڑھنا شُروع کردیا۔ہفتہ وارسُنّتوں بھرے اِجتماع میں شرکت کی۔ چند ہفتوں بعد اَمیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا بذریعہ ٹیلیفون بیان رِیلے ہوا۔ بَیان کےبعد امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نے اِجتماعی تَوْبہ اور بَیْعَت کروائی تو وہ اسلامی بھائی بھی گناہوں سے تَوبہ کرکے عطّاری بن گئے۔مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے اُنہوں نے عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے 1999؁ء میں جَامِعَۃُ الْمَدِیْنَہ(فَیضانِ عُثمانِ غَنِی گلستانِ جَوہر باب المدینہ کراچی)میں داخِلہ لےلیا اور2005؁ میں عالِمِ دین بننے پر انہیں میٹھے میٹھے مُرشِدِ کَرِیْم اَمیرِاَہلسُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ