Book Name:Wuzu K Tibbi Fawaid

گے تو ثواب بھی ملے گا اور ضِمناً اِس کے فوائد بھی حاصل ہوجائیں گے۔لہٰذا ظاہِری اور باطِنی آداب کو مَلْحُو ظ رکھتے ہوئے وُضُو بھی ہمیں اللہ کریم کی رِضا ہی کیلئے کرنا چاہئے ۔

مِرا ہر عمل بس تیرے واسِطے ہو       کر اِخلاص ایسا عطا یاالٰہی

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۱۰۵)

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!اگرچہ وُضو کی بَرَکت سے ہم ظاہری پاکیزگی کا اِہتمام کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہوں گے مگر اِس سے زیادہ ہمیں اپنے باطِن یعنی اپنے دل کو گناہوں کی گندگیوں سے پاک و صاف رکھنے کی بے حد ضرورت ہے۔لہٰذاجس طرح وُضو کرنےسےہم ظاہرکوگناہوں سے پاک کرلیتےہیں اِسی طرح   تَوبہ واِستغفار کے ذریعے اپنےباطِن کو صاف کریں اور پھر ربِّ کریم کی بارگاہ میں  جُھکیں  تو اور بھی زیادہ بَرَکتیں  نصیب ہوں گئی ۔

تصوُّف کا عظیم مَدَنی نسخہ

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”اِحیاءُ العُلوم“جلد اوّل کے صَفْحہ نمبر 425 پر حُجَّۃُ الْاِسْلام حضرت سَیِّدُنا امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ باطِنی صفائی کی اَہَمِّیَّت کو اُجاگر کرتے ہوئے فرماتے ہیں:جب وُضو سے فارِغ ہو اور نماز کی طرف مُتَوَجِّہ ہو تو دل میں یہ خیال ہونا چاہئے کہ میں نے اپنے ظاہر کو تو پاک کرلیا جس پر مخلوق کی نظر پڑتی ہے۔لہٰذا اب دل کو پاک کئے بغیر بارگاہِ الٰہی میں مُناجات کرنے سے حیا کرنا چاہئے کہ اِسے تو اللہ پاک مُلاحَظَہ فرما تا ہے اوریہ بات یقینی ہے کہ دل کی پاکیزگی تَوبہ سے حاصِل ہوتی ہے۔دل کا بُرے اَخلاق سے کنارہ کش اوراچھے اخلاق سے مُزَیَّن ہونا ضروری ہے ۔تو جو صِرْف ظاہِری طَہارت پر اِکْتِفا کرتا ہے وہ اُس شخص کی طرح ہے جس نے بادشاہ کو گھر میں آنے کی دعوت دینے کا اِرادہ کیا اوراَندرونی حِصّے کو گندگیوں سے آلودہ چھوڑ کر بیرونی حصّے پر چُونا کرنے میں مشغول