Book Name:Shan e Sayedatuna Aisha Siddiqa

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!ماہِ رَمَضانُ الْمبارَک جاری و ساری ہے۔اِس ماہِ مبارَک کی سَترہ (17) تاریخ کواُمُّ المؤمنین،زَوْجَۂ رسولِ کریم،حَبِیْبَۂ حبیبِ خدا حضرت سَیِّدَہ عائشہ صِدِّیقہ، عالِمَہ، مُفْتِیَہ، مُفَسِّرَہ،مُحَدِّثَہ،فَقِیْہَہ،عابِدہ،زاہِدہ،طَیِّبَہ،طاہِرہ،عَفِیْفَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کا یَومِ وِصال ہے۔آئیے!اِسی مُناسَبَت سےآج ہم آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکی شان وعظمت،اَوصاف و کمالات اور سِیرتِ طَیِّبَہ کے چند روشن پہلوؤں کے بارے میں سُننے کی سعادت حاصِل کرتے ہیں۔پہلے آپ کا  مُخْتَصر تعارُف سُنتے ہیں ،چنانچہ

تَعارُفِ اُمُّ الْمؤمنین سیِّدَتُنا  عائشہ صِدِّیقہ

حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اُمُّ الْمُؤمنِین(یعنی مومنوں کی ماں) ہیں،آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کانامِ نامی اِسمِ گِرامی عائشہ،کُنْیَت اُمِّ عبدُاللہ،والِدہ کانام’’اُمِّ رُومان‘‘اور والد امیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُناابوبَکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہیں۔(مدارج النبوت،قسم پنجم،باب دوم،ذکرازواجالخ،۲/۴۶۸ملخصاً)۔

17رَمَضانُ المبارَک 57 یا 58 ہِجْری میں مدیْنۂ منوَّرہ میں آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکاوصالِ ظاہری ہوا۔حضرت سیِّدُنا ابوہُرَیْرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نےآپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکی نمازِجنازہ پڑھائی اور آپ کی وصِیّت کےمُطابِق رات میں لوگوں نےآپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کو جنَّتُ البَقِیع میں دوسری اَزواجِ مُطَہَّرات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کے پہلو میں دفن کیا۔(شرح الزرقانی،الفصل الثالث فی ذکرازواجہ الطاھرات الخ، عائشہ ام المؤمنین، ۴/۳۹۲)

اُس مبارَک ماں پہ صَدقہ کیوں نہ ہو سب اَہلِ دِین         جو ہو اُمُّ الْمُؤمنین بِنْتِ اَمیرُ الْمُؤمنین

کیا مبارَک نام ہے کیسا پیارا ہے لقب         عائشہ محبوبَۂ مَحبوبِ رَبِّ العَالَمِیْن

(رسائلِ نعیمیہ،دیوانِ سالک،ص۳۱)