Book Name:Shan e Sayedatuna Aisha Siddiqa

مختصر وضاحت:یعنی مسلمان اُس عظیم ماں پر نثار کیوں نہ ہوں کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اُمُّ الْمُؤمنِین یعنی مومنوں کی ماں اور نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیارے صحابی امیرُ المؤمنین یعنی تمام مومنوں کے امیرحضرت سَیِّدُنا ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی شہزادی ہیں۔ آپ  کا نامِ پاک ”عائشہ“ کتنا بابرکت نام اور لقبرَبُّ العَالَمِیْن کے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حبیبہ “کتنا پیارا لقب ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بِلا شبہ تمام اُمَّہاتُ المُؤمنینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ اَجْمَعِیْن مقام و مَرتبے اور دیگر خُصوصیات میں دیگر عَورَتوں سےبلندہیں، سب کی سب اعلیٰ دَرَجےکی وَلیّات ہیں،نہایت عُمدہ صِفات سے آراستہ، عِلْم و عمل کی حقیقی آئینہ دار اور اُمّت کی مائیں ہیں،مگر اِن مبارَک ہستیوں میں اُمُّ الْمُؤمنین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی ذاتِ مُقَدَّسہ کی حَیْثِیَّت ایک روشن سورج کی طرح ہے۔نگاہِ مُصْطَفٰے کی بدولت آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَازمانے کی عالِمہ،مُفْتِیَہ،مُحَدِّثہ اور مُفَسِّرہ کہلائیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّآپ وہ خوش قسمت خاتون ہیں،جنہیں نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وصالِ ظاہری کے وَقْت بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صحبتِ بابَرَکت سے فَیضیاب ہونے کا شَرَف حاصِل ہوا،چنانچہ

خُصُوصی رَفاقت وقُربَتِ مُصْطفٰے

اُمُّ الْمُؤمنین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا(نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اَیَّامِ دُنیا کےآخری لمحات کی کَیفِیَّات بَیان کرتےہوئے)فرماتی ہیں:(جب مزاجِ رسول شِدَّتِ مَرَض کی وجہ سے تکلیف  مَحسُوس کر رہا تھااُس وَقْت)میرے پاس میرے بھائی حضرت عبدُالرَّحمنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ آئے،اُن کے ہاتھ