Book Name:Shan e Sayedatuna Aisha Siddiqa

صاحبِ مزار بُزرگ کےسَجادہ نشین، خُلَفَا اور مزارات کےمُتَوَلِّیصاحبان سے وَقْتاًفَوَقْتاً ملاقات کرکے اُنہیں دعوتِ اسلامی کی خِدمات،جامعاتُ المدینہ و مدارِسُ المدینہ اور ملک و بیرونِ ملک ہونے والے مَدَنی کاموں سے بھی آگاہ  کرتی ہے۔اللہ پاک”مجلس مزاراتِ اَوْلِیا“کی کاوِشوں کو اپنی بارگاہ میں قَبول فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں       اے دعوتِ اسلامی تِری دھوم مچی ہو

(وسائلِ بخشش مُرَمَّمْ،ص۳۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!حَبِیْبَۂ حبیبِخدا،سَیِّدہ عائشہ صِدِّیْقَہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا شمار اللہ پاک کی اُن مُقَرَّب ترین وَلِیَّات میں ہوتا ہے جن کی ساری زندگی عبادت و رِیاضت میں گزری۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ جس طرح رسولِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نمازِ پنجگانہ کے عِلاوہ نمازِ اِشراق،نمازِ چاشت، تَحِیَّۃُ الوُضُوْ ء، تَحِیَّۃُ الْمَسْجِد،صَلٰوۃُ الاَوَّابِیْن وغیرہ نوافل ادا فرماتے تھے،راتوں  کو اُٹھ اُٹھ کر نمازیں ادا فرماتے تھے،تمام عمر نمازِ تَہَجُّد کے پابند رہے،اِسی طرح آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا بھی گھر کے کام کاج اور سَرْوَرِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی خدمت گزاری کےساتھ ساتھ پابندی کے ساتھ نمازِ تَہَجُّد اور نماز ِچاشت کی ادائیگی کا بھی اِہتمام فرمایا کرتی تھیں،چنانچہ

نمازِتَہَجُّدکی پابندی

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”سیرتِ مصطفیٰ“صفحہ نمبر660 پر ہے کہ عبادت میں بھی آپ کا رُتبہ بَہُت ہی  بُلندہے،آپ کے بھتیجے حضرت سَیِّدُنا اِمام قاسِم بن مُحَمَّد بن ابُوبَکْر صِدِّیْق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کا بَیان ہےکہ حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیْقَہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا روزانہ بِلاناغہ نمازِ تَہَجُّد پڑھنے کی پابند تھیں اور اکثر  روزے سے رہا کرتی تھیں۔(سیرتِ مُصطفٰے، ص۶۶۰)