Book Name:Shan e Sayedatuna Aisha Siddiqa

ایک لاکھ درہم خَیرات کردئیے!

حضرت سَیِّدَتُنا اُمِّ دُرّہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں،میں حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیْقَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے پاس تھی،اُس وَقْت ایک لاکھ دِرہم کہیں سے آپ کے پاس آئے، آپ نے اُسی وَقْت اُن سب درہموں کو لوگوں میں تقسیم کر دیا اور ایک درہم بھی گھر میں باقی نہیں چھوڑا۔ اُس دن میں اور وہ روزہ دار تھیں،میں نے عَرْض کی، آپ نے سب درہموں کو بانٹ دیا اور ایک درہم بھی باقی نہیں رکھا تا کہ آپ گوشت خرید کر روزہ اِفطار کرلیتیں؟اِرْشاد فرمایا:تم نے اگرمجھ سے پہلے کہا ہوتا تو میں ایک درہم کا گوشت منگوا لیتی۔(شرح زرقانی علی المواہب، حضرت عائشۃ ام المؤمنین ،۴/۳۸۹- ۳۹۲)

بھوکے رہ کے خود اَوروں کو کِھلا دیتے تھے

کیسے صابِر تھے مُحَمَّد کے گھرانے والے!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

روٹی کے بدلےگوشت

 ایک دن اُمُّ الْمُؤمِنِینحضرت سیِّدَہ عائشہ صِدِّیْقَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاسےایک مِسْکِیْن((Poor نےسُوال کیا،آپ روزے سےتھیں اور گھر میں ایک روٹی کے عِلاوہ کچھ نہ تھا۔ آپ نے اپنی  خادِمہ سےفرمایا:اِسےوہ روٹی دےدو!،خادِمہ نےعَرْض کی:آپ کی اِفطاری کے لئے اِس کے عِلاوہ کچھ نہیں۔ فرمایا:اِسے وہ روٹی دےدو!۔خادِمہ نے اُسے وہ روٹی دے دی۔جب شام ہوئی تو(حُضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے) اَہلِ بَیْت یا اُس شخص نے ہَدِیَّہ بھیجا، جوہمیں بکری(کا گوشت)ہَدِیَّہ کرتا تھا،اُس کو ڈھانپ کر لایا۔ آپ نے خادِمہ سے فرمایا: کُلِيْ  مِنْ  ھٰذَا خَیْرٌ  مِّنْ   قُرْصِکِ یعنی اِس میں سے کھاؤ،یہ تمہاری اُس روٹی سے بہتر ہے۔(شعب الایمان، باب فی الزکاۃ،فصل فیما جاءفی الایثار، ۳/۲۶۰،حدیث :۳۴۸۲)