Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

ایک اور مقام پر فرمایا:جو روزہ دار کو پانی پِلائے گا اللہ کریم اُسے میرے حَوض سے پلائے گا کہ جَنَّت میں داخِل ہونے تک پیاسا نہ ہوگا۔(صحیح ابن خُزَیمہ، کتاب الصیام،باب  فضائل  شھر رمضان ۔۔الخ ، ۳/ ۱۹۱ ،حدیث:۱۸۸۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! مَدَنی یعنی قَمَری مہینوں میں رَمَضان المبارَک کو جو اَہَمِّیَّت و فضیلت حاصِل ہے وہ کسی بھی عقلمند سے ڈَھکی چُھپی نہیں،یہی وہ عظیمُ الشَّان مہینا ہے جس کا مسلمانوں کو پُورا سال اِنتظار رہتاہے۔اِس مبارَک مہینے کے آتے ہی مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑجاتی ہے،مسلمانوں میں عبادت و رِیاضت کا ذَوق و شَوق پہلے سے بڑھ جاتا اور گناہوں کا زور کَم ہوجاتاہے، مسجدیں آباد ہوجاتی ہیں،سَحَری  و اِفطاری کی رونقوں کو دیکھ کر دل باغ باغ ہوجاتا ہے،خوش نصیب مسلمان ربِّ کریم کا کلام سُننے اور سُنّت کی ادائیگی کی نِیَّت سے تراویح کی ادائیگی میں مصروف ہوجاتے ہیں،ذِکْر و دُرُود کی کثرت کی جاتی ہے،راہِ خدا میں خَرْچ کرنے کا جذبہ بڑھ جاتا ہے،غُرَبا و مساکین کی مالی مدد(Help)کی جاتی ہے اور اِس کے عِلاوہ بہت سے نیک کام سَراَنجام دئیے جاتے ہیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ یہی وہ با بَرَکت مہینا ہے جس کے فضائل و بَرکات ہمارے پیارے آقا ،دو عالَم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی زبانِ حقِّ تَرْجُمان سے بَیان  فرمائے ہیں ،چنانچہ

اِسْتِقْبالِ رَمَضَان اور خُطبۂ مَحبوبِِ رَحمٰن

حضرت سَیِّدُنا سَلمان فارِسی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ رَسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ماہِ شعبان کے آخِری دن ہمیں خُطبہ اِرْشاد فرمایا کہ اے لوگو! تمہارے پاس عظمت و بَرَکت والا مہینا