Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آمدِ رَمَضان پر اِہتمام کا اَنداز

شَیْخِ طریقت،اَمیرِ اَہلسُنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادِرِی رَضَوی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہاپنی مایہ ناز تصنیف”فَیْضانِ سُنّت(جلداوّل)کے صَفْحہ نمبر 1434پرنَقْل فرماتےہیں: رَمَضانُ الْمبارَک  کی آمد آمدتھی اور مشہور مُؤَرِّخ حضرت وَاقِدِیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس کچھ نہ تھا۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے اپنے ایک عَلَوِی دوست کی طرف یہ رُقعہ بھیجا:’’رَمَضان شریف کا مہینا آنے والا ہے اور میرے پاس خَرچ کیلئے کچھ بھی نہیں، مجھے قَرْضِ حَسَنہ کے طور پر ایک ہزار(1000)دِرْہم بھیجئے۔“چنانچہ اُس  عَلَوی نے ایک ہزار(1000) دِرْہم کی تھیلی بھیج دی۔تھوڑی دیر کے بعد حضرت واقِدِی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے ایک دوست کا رُقعہ حضرت وَاقِدِی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی طرف آگیا:’’رَمَضان شریف کے مہینے میں خَرْچ کیلئے مجھے ایک ہزار(1000)دِرْہم کی ضرورت ہے۔‘‘حضرت  واقِدِی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے وُہی تھیلی