Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

معمور ایسی باتیں زندگی میں پہلی بار سن رہی تھی، چنانچہ انہوں نے اپنی اس مُحسِنہ اسلامی بہن کی نیکی کی دعوت کو تہِہ دِل سے قبول کیا اور ان سے رہنمائی لیتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے اسلامی بہنوں کے اجتماعات میں جانا شروع کردیا۔ مدَنی ماحول میں سنّتوں پر عمل کرنے والی اور خوفِ خدا رکھنے والی اسلامی بہنوں کا ساتھ نصیب ہوا تو ان کی زندگی کے معاملات خود بخود تبدیل ہوتے چلے گئے،  نمازیں پابندی سے پڑھنے لگیں اور بحکمِ قرآنی پردہ بھی کرنے لگیں، یوں ان کے ظاہر و باطن میں مدَنی انقلاب برپا ہوگیا۔ جو لوگ ان کی سابقہ زندگی سے واقف تھے ان کے لئے یہ تبدیلی باعثِ حیرت بن گئی ،دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی انہیں خوب برکتیں ملی خصوصاً نیکی کی دعوت کے جذبے کو چارچاند لگ گئے۔  اسی جذبے کے دیکھتے ہوئے مدَنی مرکز کی طرف سے انہیں حلقہ مشاورت میں مدنی انعامات کا ذمّہ دار مُقرر کردیا گیا اوریوں انہیں خدمتِ دین کے لئے چن لیا گیا۔ بلاشبہ یہ دعوتِ اسلامی کا ہی فیضان ہے کہ دِیے سے دیا جلتا جارہا ہے اور عصیاں کے اندھیرے میں ڈوبے اس معاشرے میں اجالا ہوتا جارہا ہے۔ اللہ کریم تادمِ زیست امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی غلامی اور دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول پر استقامت عطا فرمائے ۔اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم 

''اگر آپ کو بھی دعوت اسلامی کے مدنی ماحول کے ذریعے کوئی مدنی بہار یابرکت ملی ہو تو آخر میں مدنی بہار مکتب پر جمع کروادیں۔"

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

رَمَضان اور تلاوتِ قرآن

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! عموماً دیکھا گیا ہے کہ رَمَضانُ المبارَک کےاِبتدائی دِنوں میں  تو بڑے