Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

ہیں تواُ نہیں اُجرت دی جاتی ہے۔(الترغیب والترہیب، الترغیب فی صیام رمضان ۔۔الخ  ، ۲/۵۶،حدیث:۷)

امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ مسلمانوں  کو رمضان میں نیکیوں کی ترغیب دلاتے ہوئےفرماتے ہیں

بھائیو بہنو! کرو سب نیکیوں پر نیکیاں        پڑگئے دوزخ پہ تالے قَید میں شَیطان ہے

بھائیو بہنو! گناہوں سے سَبھی تَوْبہ کرو      خُلد کے دَر کُھل گئے ہیں داخِلہ آسان ہے

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۷۰۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد  

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! سُنا آپ نے!ماہِ رَمَضان کی شان و عظمت کس قدر بُلند  وبالا  ہے کہ اس میں اللہ کریم کی رَحمت اپنے عُروج پر ہوتی ہے،ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ مسلمان ماہِ رَجَب سے ہی اِس کی تَیّاری شُروع کردیتے اور عبادت و ریاضت کرکے ربِّ کریم کو راضی کرنے کا سامان کرتے،مگر آہ! مسلمانوں کی بھاری اَکْثَرِیَّت دیگر مہینوں کی طرح اِس مہینے کو بھی غفلتوں میں گزاردیتی ہے۔رَمَضانُ الْمبارَک کی پاکیزہ راتوں میں کئی نوجوان    مَحلّے میں کِرکٹ ،فُٹ بال وغیرہ کھیلتے،خُوب شورمچاتے ہیں اور اِس طرح یہ بد نصیب خود تو عِبادت سے مَحروم رَہتے ہی ہیں،ساتھ ساتھ دوسروں کیلئے بھی بے حد پریشانی کا باعِث بنتے ہیں ۔یاد رکھئے! اِس طرح کے کھیلاللہ پاک کی یاد سے غافِل کرنے والے ہیں۔ نیک لوگ تو اِن کھیلوں سے سَدا دُور ہی رہتے ہیں ۔ خود کھیلنا تَو دَر کنار ایسے کھیل تماشے دیکھتے بھی نہیں بلکہ اِس طرح کے کھیلوں کا آنکھوں دیکھا حال(Commentary)بھی نہیں سُنتے ۔لہٰذا اِن حَرَکات سے ہمیشہ بچنا چاہیے اور خُصُوصاً رَمَضانُ الْمبارَک کے بابَرکت لَمحات تو ہر گز ہر گز اِس طرح برباد نہیں کرنے چاہئیں ۔

روزے میں وقت ”پاس“کرنا