Book Name:Miraaj kay Waqiaat

ہوئے سونے کے ایک تھال میں رکھ کر دھویا ۔ پھر (آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے شایانِ شان مزید ) حِکْمت،ایمان اور نُورِ نُـبُوّت  اُس میں بھرا اور سینۂ مُبارک میں اُسے رکھ کر سُوئی سے سی دِیا۔ عُلَمائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  فرماتے ہیں کہ رسولِ کریم،رؤفٌ رَّحِیْم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عمرِ مُبارک میں چار مرتبہ شَقِّ صَدر ہوا اور مِعْراج شریف کی رات کو پیش آنے والا اُن میں سے چوتھا تھا۔

                پہلی مرتبہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وِلادَتِ باسَعادَت کے وقت،دوسری بار جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عمرِ مُبارک دس برس تھی اور تیسری دفعہ غارِ حراء میں قرآنِ مجید کی پہلی وحی کے موقع پر۔( سیرۃ سید الانبیاء،ص۱۲۷مختصراً)  

مِعْراج  کے دُولہا کی سُواری

حضرت سَیِّدُنا اَنَس بِن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مروی ہےکہ پیارے آقا، شَبِ اَسْرٰی کے دُولہا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:میرے پاس بُرَاق (جس کا نام جارُود تھا)لایا گیا، جوگدھے سے بڑااور خچر سے چھوٹا ،اِنْتہائی سفید رنگ کا لمبے قد والا چوپایہ)چارٹانگوں والاجانور) تھا ،اُس کا قدم نظر کی اِنْتہاء پر پڑتا تھا ،میں اُس پر سُوار ہو کر بَیْتُ الْمَقْدَس تک پہنچا اور جس جگہ اَنْبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   اپنی سُواریوں کو باندھتے تھے، وہاں میں نے اُس کو باندھ دِیا، پھر میں مسجدِ(اَقْصٰی)میں داخِل ہوا اور اُس میں دو رکعت نماز ادا کی۔ ([1])

انبیائے کِرَام  عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اِمامَت

اِس نماز میں آپ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ،تمام اَنْبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   کے اِمام تھے۔([2])


 

 



[1] مسلم ،کتاب الایمان ، باب الاسراء برسول اللہ الخ ،ص۹۷،حدیث۲۵۹

[2] سیرۃ سید الانبیاء،ص۱۲۸