Book Name:Miraaj kay Waqiaat

وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہاں چار۴ نہریں مُلاحظہ فرمائیں جو سِدْرَۃُ المُنْتَہیٰ کی جَڑ سے نکلتی تھیں، اُن میں سے دو ۲تو ظاہِر تھیں اور دو۲ خُفْیَہ(پوشِیْدہ)۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرتِ جِبْرائیل عَلَیْہِ السَّلَام سے دَرْیَافت فرمایا: اے جِبْرائیل! یہ نہریں کیسی ہیں؟ عَرْض کِیا: خُفْیَہ نہریں تو جَنَّت کی ہیں اور ظاہِری نہریں نِیْل اور فُرَات ہیں۔([1])

مَقامِ مُسْتَویٰ

جب پیارے آقا، میٹھے مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سِدْرَۃُ المُنْتَہٰی سے آگے بڑھے تو حضرتِ جِبْرائیل عَلَیْہِ السَّلَام وہیں ٹھہر گئے اور آگے جانے سے مَعْذِرَت خواہ ہُوئے۔([2]) شیخ عبدُ الحق مُحَدِّث دہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  فرماتے ہیں کہ بعض رِوایتوں میں آیا ہے کہ سَیِّدِ عالَم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جِبْرِیْلِ اَمِیْن عَلَیْہِ السَّلَام  سے فرمایا:اگر تمہاری کوئی حاجَت ہے  تو  مجھ سے عَرْض کرو، میں اللہ پاک  کی بارگاہ میں پیش کردوں گا۔حضرت جِبْرِیْلِ اَمِیْن عَلَیْہِ السَّلَام  نے عَرْض کِیا:بارگاہِ الٰہی میں میری یہ تمنّا(Wish) بَیان کر دیجئے گا کہ وہ  روزِ قِیامت میرے بازُؤں کو اَور بھی زِیادَہ کُشادَہ فرمادے تاکہ میں آپ  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت کو اپنے بازُؤں کے ذَرِیْعے پُلِ صِراط سے گُزار سکوں۔(مدارِجُ النبوّۃ  ، ۱/۱۶۴)

اَعْلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسُنَّت،مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن  فرماتے ہیں:

اَہْلِ صِراط رُوحِ اَمِیْں کو خَبَر کریں      جاتی ہے اُمَّتِ نَبَوِی فَرْش پَر کریں

ایک دُوسرے مَقام پر اِس سے بھی بڑھ کر فرمایا:


 

 



[1]...صحيح البخارى، كتاب مناقب الانصار، باب المعراج، ص٩٧٦، الحديث:٣٨٨٧.

وصحيح مسلم، كتاب الايمان، باب الاسراء...الخ، ص٨١، الحديث:١٦٤.

[2]...المواهب اللدنية، المقصد الخامس، ٢/٣٨١.