Book Name:Fazail e Sadqat

عام فُـقَراء کو صَدَقہ ديں تو  کيا وہ اَفْضَل نہيں؟ جواب دِيا: يہ نيک لوگ ہر وقت اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ذِکْر و فِکْر ميں رہتے ہيں،اگر اُن پر فاقہ يا کوئی مُصيبت آئے تو اُن کے مَشَاغِل ميں خَلَل آئے گا،لہٰذا ميرے نزديک دُنيا کے ہزار طلبگاروں کو دينے سے بہتر ہے کہ ايک سچّے دِيندار کو دُوں۔

    جب حضرتسَیِّدُنا جُنَيْد بَغْدادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو يہ بات بتائی گئی تو آپ نے اِسے پسند فرمايا اور فرمايا کہ يہ شَخْص اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  کے وليوں ميں سے ہے، ميں نے آج تک اتنی اچھی بات نہ سُنی تھی۔ (ضیائے صدقات،ص۱۷۲)

اسی طرح حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ  بِن مُبارک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ (جو امامِ اَعْظَم ابُو حنیفہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے خاص شاگرد اور فقہِ حنفی کے آئمہ سے ہيں)اہلِ علم لوگوں کے ساتھ خاص طور پر بھلائی کرتے، اُن سے عرض کی گئی: آپ سب کے ساتھ ايک سا معاملہ کيوں نہيں رکھتے؟ فرمايا ميں انبياء (عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ السَّلَام   اور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان )کے بعد عُلَماء کے سِوا کسی کے مقام کو بُلند نہيں جانتا، ايک بھی عالِم کا دھيان اپنی حاجات کی وجہ سے بٹے گا تو وہ صحيح طور پر خدمتِ دِيْن نہ کرسکے گا اور دينی تعليم پر اُس کی دُرُست توجّہ نہ ہوسکے گی۔ لہٰذا اُنہيں علمی خدمت کے لئے فارِغ  کرنا اَفْضَل ہے۔(ضِیائے صَدَقات،ص۱۷۲)

دعوتِ اسلامی کا ساتھ دیجئے!

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی دِین کے پیغام کو ساری دُنیا میں عام کرنے والی خالص دِینی تحریک ہے، جس کا مقصد ہرمسلمان کویہ مدنی ذِہْن دیناہے کہ ”مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش کرنی ہے۔اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ فی زمانہ مُعاشرے میں ہرطرف گُناہوں کابازار گرم ہے۔ایسےمُشکل حالات میں سُنَّتوں بھری تحریک’’دعوتِ اسلامی‘‘ کا وُجُودِمسعودکسی