Book Name:Fazail e Sadqat

جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

زکوٰۃ ادا کرنے کے مدنی پھول!

صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان بھی دل کھول کر راہِ خدا میں اپنا مال  صدقہ و خیرات کیا کرتے تھے۔ زکوٰۃ کی ادائیگی فرض ہے ۔(بہارِ شریعت،۵/۸۷۴ ملخصاً)اللہ  کی رضاحاصل کرنے کے لئے مال کے ايک حصہ کا جو شرع نے مقرر کيا ہے مسلمان فقير غیرِ ہاشم کو مالک  بنا  دينا  زکوٰۃ کہلاتا ہے۔(بہارِ شريعت،۵/۵۷۴ ملخصاً)آزاد،مسلمان عاقل بالغ اور صاحبِ نصاب پر زکوٰۃ  فرض ہے۔(بہارِ شریعت ، ۵/۸۷۵-۸۷۶ملخصاً)سب سے پہلے غریب،مِسکین اور مُفلس و نادار لوگوں کو  ڈھونڈ کر انہیں زکوٰۃ  دی جائے،وقت  پر زکوٰۃ ادا کرنے  سے غریبوں کو فائدہ پہنچتا ہے،قریبی رشتے دار زکوٰۃ  کے حقدار ہوں تو انہیں زکوٰۃ دینا زیادہ اجرو ثواب کا باعث ہے۔ زکوٰۃ ادا نہ کرنے سے  انفرادی و اجتماعی ،دنیاوی اور اُخرَوِی ہر طرح کا نقصان پہنچ سکتا  ہے جیسا  کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا: جوقوم زکوٰۃ نہیں  دےگی اللہ   پاک اسے قحط میں مبتلافرمائے گا۔(معجم الاوسط،۳/۲۷۵،حدیث:۴۵۷۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد