Book Name:Fazail e Sadqat

نعمت سےکم نہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  دعوتِ اسلامی سنتوں کی تربیت اور نیکی کی دعوت عام کرنے کیلئے کم وبیش 104شعبہ  جات  میں مَدَنی کام کررہی ہے۔ان تمام شُعْبہ جات کوچلانے کیلئے کروڑوں نہیں اربوں روپے کے اَخراجات ہوتے ہیں،جومُخَیّر حضرات کے تَعاوُن سے ہی پُورے ہوتے ہیں۔یاد رکھئے !دعوتِ اسلامی ،دِیْنِ اسلام کی نمائندگی کرنے والی ،اس کے پیغام کو عام کرنے والی مدنی تحریک ہے،اس کے ساتھ کسی بھی قسم کا تَعاوُن کرنا، حقیقتاً دِیْنِ اسلام ہی کی مدد کرنا ہےاور جودینِ اسلام کی مدد کرتاہے، اس کے بارے میں اللہ عَزَّوَجَلَّ  ارشاد فرماتاہے :

وَ لَیَنْصُرَنَّ اللّٰهُ مَنْ یَّنْصُرُهٗؕ- (پ۱۷،حج:۴۰)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوربیشکاللہ ضرورمددفرمائےگااس کی جواس کے دین کی مدد کرے گا۔

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! دیکھا آپ نے! اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ خود اس کی مدد فرمائے گا جو اس کے دِین کی مدد کرے گا ۔حکیمُ الاُمَّت حضرت مُفْتی احمدیارخانرَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہارشادفرماتےہیں: اَوْلِیاءُاللہ  کی مددکرنا،نبی کی خدمت،عِلْمِ دِیْن پھیلانا، سب اللہ  کے دِیْن کی مدد ہے ۔(نو رالعرفان ص۵۳۷) چونکہ دعوتِ اسلامی عِلْمِ دِین پھیلانے، گُناہوں سے بچانےاورسُنَّتوں کا عامل بناکرسچا عاشقِ رسول بنانے والی تحریک ہے ،اس لیے اس کی مدد کرنا بھی دِین کی مدد کرناہی  کہلائے گا۔یادرکھئے! سونے، چاندی ، نقدی وغیرہ سے دِیْن کی مدد کرنا، کوئی نیا عمل نہیں ہے بلکہ میٹھےمُصْطَفٰے صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ترغیب پر حضرتِ سَیِّدُناصدیقِ اکبررَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کا اپنے گھر کا سارا مال بارگاہِ رسالت  میں حاضرکر نا۔ (سنن الترمذی  ، ۵/۳۸۰،حدیث: ۳۶۹۵،ملخصاً)گویاہمیں یہ سبق دے رہاہےکہ دِین کی سربُلندی کےلیے ایک مسلمان اپنامال قُربان کرنے سے گُریز نہ کرے۔