Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

اِعْلَمُوْۤا اَنَّمَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا لَعِبٌ وَّ لَهْوٌ وَّ زِیْنَةٌ وَّ تَفَاخُرٌۢ بَیْنَكُمْ وَ تَكَاثُرٌ فِی الْاَمْوَالِ وَ الْاَوْلَادِؕ-

(پ۲۷،الحدید:۲۰)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان :جان لو کہ دنیا کی زندگی تو نہیں  مگر کھیل کود اور آرائش اور تمہارا آپس میں  بڑائی مارنا اور مال اور اولاد میں  ایک دوسرے پر زیادتی چاہنا۔  

بیان کردہ آیتِ مُقدَّسہ کے تحت تفسیرصِراطُ الْجِنان میں لکھا ہے: ا س آیت میں  دُنیا کی حقیقت بیان کی جا رہی ہے تاکہ مسلمان ا س کی طرف راغب نہ ہوں  کیونکہ دُنیا بہت کم نفع والی اور جلد ختم ہوجانے والی ہے۔اس آیت میں اللہ پاک نے دُنیا کے بارے میں  پانچ(5) چیزیں بیان فرمائی ہیں (1،2)… دنیا کی زندگی توصرف کھیل کود ہے جو کہ بچوں  کا کام ہے اور صرف اس کے حصول میں  محنت و مشقت کرتے رہنا وقت ضائع کرنے کے سوا کچھ نہیں ۔(3)… دنیا کی زندگی زینت و آرائش کا نام ہے جو کہ عورتوں  کا شیوہ ہے۔ (4،5)…دنیا کی زندگی آپس میں  فَخْرو غرور کرنے اور مال اور اولاد میں  ایک دوسرے پر زیادتی چاہنے کا نام ہے ۔ اور جب دنیا کا یہ حال ہے اور اس میں  ایسی قباحتیں  موجود ہیں  تو ا س میں  دل لگانے اور اس کے حصول کی کوشش کرتے رہنے کی بجائے ان کاموں  میں  مشغول ہونا چاہئے جن سے اُخْروی زندگی سَنور سکتی ہے۔(صراط الجنان، 9/740)

آئیے!اب دنیاکی حقیقت کےبارےمیں بُزرگانِ دینرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنکےچنداِرشادات سُنئے،  چنانچہ

شیطان کی بیٹی

حضرت سیِّدُنا علی خوَّاصرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:دُنیا ابلیس لعین(یعنی لعنتی شیطان)کی بیٹی ہے اور دنیاسے مَحَبَّت کرنے والا ہر شخص اُس کی بیٹی کا خاوَند ہے،ابلیس اپنی بیٹی کی وجہ سے اُس دنیا دار شخص