Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

تمہارے لیے حکیموں(اور ڈاکٹروں )کو بُلایاجاتا ہے، لیکن شفا کی اُمید ختم ہو جاتی ہے، پھر کہاجاتا ہے: فُلاں نے وَصِیَّت (Will) کی اور اپنے مال کا حساب کیا ہے۔ پھر کہا جاتا ہے: اب اس کی زبان بھاری  ہوگئی، اب وہ اپنے بھائیوں سے بات نہیں کرتا اور پڑوسیوں کو نہیں پہچانتا، اب تمہاری پیشانی پر پسینہ آگیا، رونے کی آوازیں آنے لگیں اور تمہیں موت کا یقین ہوگیا، تمہاری پلکیں بند ہونے سے موت کا گمان یقین میں بدل گیا، زبان تَھر تَھرا رہی ہے، تیرے بہن بھائی رو رہے ہیں ،  تمہیں کہا جاتا ہے کہ یہ تمہارا فلاں بیٹا ہے، یہ فلاں بھائی ہے ،لیکن تو کلام کرنے سے روک دیا گیا ہے، پس تو بول نہیں سکتا، تمہاری زبان پر مہر لگ گئی جس کی وجہ سے آواز نہیں نکلتی، پھر تمہیں موت آگئی اور تیری رُوْح اَعْضاء سے پوری طرح نکل گئی، پھر اسے آسمان کی طرف لے جایا گیا، اس وقت تمہارے بھائی جمع ہوتے ہیں ، پھر تمہارا کفن لاتے ہیں اور تمہیں غسل دے کر کفن پہناتے ہیں۔ اب تمہاری عیادت کرنے والے خاموش ہوکر بیٹھ جاتے ہیں اور تجھ سے حسد کرنے والے بھی آرام  پاتے ہیں ، گھر والے تمہارے مال کی طرف مُتوجہ ہوجاتے اور تمہارے اعمال گروی ہوجاتے ہیں۔(احیاء العلوم، کتاب ذمّ الدنیا،بیان المواعظ فی ذم الدنیا وصفتہا،  ۳/۲۶۰ملتقطاً)

دل سے دنیا کی محبّت دُور کر      دل نبی کے عشق سے معمور کر

اَشک مت دنیا کے غم میں تو بہا        ہاں نبی کے غم میں خوب آنسو بہا

(وسائلِ بخشش مُرَمَّمْ،ص۷۱۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

8مدنی کاموں میں سے ایک مدنی کام ”مدرسۃ المدینہ بالغات “

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!دنیا کی مَحَبَّت  سے پیچھا چُھڑانے،فکرِ آخرت کا جذبہ بڑھانے اور نیکیوں پر اِسْتقامت پانے کیلئے  دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ رہئے اور ذیلی حلقے کے8 مَدَنی کاموں میں بڑھ