Book Name:Jhagray Ke Nuqsanaat

کہ وہ تمہیں اچھاجانتاہے،تمہاری تعریف کرتاتھایااُس نےتمہیں سلام کہلابھیجاہےاور دوسرے کے پاس بھی اِسی قسم کی باتیں کرے تا کہ دونوں میں عداوت(دشمنی) کم ہوجائے اور صُلْح ہوجائے۔(3) (شوہر اپنی)بی بی کو خوش کرنے کے لیے کوئی بات خلافِ واقع کہہ دے۔(بہارِ شریعت،۱۶/۵۱۷ملتقطاً) جوشخص لوگوں کے درمیان صُلح کرواتا ہے اللہ پاک اُسے ہر کَلِمَہ  کے بدلے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب عطا فرماتا ہے اور اُس کے پچھلے(صغیرہ)گناہ معاف فرما دیتا ہے۔(الترغیب والترھیب،کتاب الادب، باب اصلاح بین الناس، رقم: ۹،۳/۳۲۱ ملتقطاً)سب سے افضل صَدقہ رُوٹھے ہوئے لوگوں میں صُلْح کرا دینا ہے۔(التر غیب والترہیب، کتاب الادب،با ب اصلاح بین الناس ،۳/۳۲۱،حدیث: ۶)عمدہ اخلاق اور اچھے اعمال میں سے لوگوں میں صُلْح کروانا بھی ہے۔(احیاء العلوم، ۲/۱۲۶۶)حُضورِ اَقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:مسلمانوں  کے درمیان صُلْح کرواناجائز ہے مگر وہ صُلح(جائز نہیں )جو حرام کو حلال کر دے یا حلال کو حرام کردے۔(ابو داود، کتاب الاقضیۃ، باب فی الصلح، ۳/۴۲۵، حدیث: ۳۵۹۴) مثلاً زَوجَین(میاں بیوی)میں اِس طرح صُلح کرائی جائے کہ خاوَند(شوہر)اُس عورت کی سوکن(اپنی دوسری بیوی)کے پاس نہ جائے گا یا مسلمان مقروض اِس قدر شراب و سُود اپنے غیرمسلم قرض خواہ کودے گا۔پہلی صورت میں حلال کو حرام کیاگیا،دوسری صورت میں حرام کو حلال،اس قسم کی صُلح کروانا حرام ہیں جن کا توڑ دینا واجب ہے۔(مرآۃ المناجیح،۴/٣٠٣ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 2 کتب”بہارِ شریعت“حِصّہ 16 (312صفحات)،120صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آداب،رسالہ”163  مَدَنی پھول“اور ”101  مَدَنی پھولھدِيَّةً طَلَب کیجئے اور بغور ان کا مطالَعَہ فرمائیے۔سنّتوں کی تربِیَت کا ایک بہترین ذریعہ دعوتِ