Book Name:Jhagray Ke Nuqsanaat

ذریعے ایک مرتبہ اسے غصہ دلاؤتو وہ تمہیں ایسی آفت ومصیبت میں پھینک دے گا جو تمہیں مَعِیْشَت (یعنی گُزر بَسَر کے سامان)سےبھی محروم کر دے گی۔

(8)حضرت سیِّدُنا عبد الرحمٰن بن ابی لیلیٰ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں اپنےصاحب (ساتھی) سے جھگڑا نہیں  کرتاکیونکہ یا تو میں اس کو جھٹلاؤں گا یا غصہ دلاؤں گا۔

(9)حضرت سیِّدُنا ابودَرْداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:تمہارے گناہ گار ہونے کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ تم ہمیشہ جھگڑا کرتے رہو۔(احیاء العلوم،۳/۳۵۶ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے!لڑائی جھگڑا کرنا کس قدر تباہ کن مرض ہے!لہٰذا بھلائی اِسی میں ہے کہ انسان لڑائی جھگڑوں کے نُقصانات کو اپنے پیشِ نظر رکھے اور لڑنے جھگڑنے سے بچتا رہے۔بالفرض اگرکوئی بِلاوَجہ ہم سےجھگڑے بھی تو  ہمیں چاہئےکہ ہم اپنے غُصّے پر کنٹرول کرتے ہوئےحق پر ہونے کے باوُجُود جھگڑے سےدُور رہیں۔یادرہے!جو خوش نصیب حق پر ہونے کے باوُجُودجھگڑا نہیں کرتا،اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اُس کا بیڑا پار ہے،چُنانچِہ

جنّتی گھر

نبیِّ اکرمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ جنّت نشان ہے:جو حق پر ہونے کے باوُجُود جھگڑا نہیں کرتا میں اُس کےلئےجنّت کے(اندرُونی) کَنارےمیں ایک گھر کاضامِن ہوں۔( ابوداود،۴ / ۳۳۲ حدیث: ۴۸۰۰)

امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  بارگاہِ الٰہی میں عَرْض کرتے ہیں:

ہر وَقْت جہاں سے کہ اُنہیں دیکھ سکوں میں                  جنّت میں مجھے ایسی جگہ پیارے خُدا دے

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۲۰)