Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

فائدے میں رہو گے اور بُری باتوں سے خاموش رہو سلامت رہو گے۔(مستدرک حاکم، کتاب الادب، قولواخیرا تغنموا۔۔۔الخ،۵/ ۴۰۷، حدیث:۷۸۴۴،بتغیرقلیل)

فضول اور بیکار باتوں کے بدلے

کروں کاش! ہر دم مدینے کی باتیں

                                                                   (وسائل بخشش مرمم،۲۷۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بے فائدہ گفتگو کی تعریف:

 میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!دیکھا آپ نے کہ  ہمارے پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے  سلامت رہنے کا کتنا پیارا نسخہ اِرشاد فرمایا کہ  سلامتی اسی میں ہے کہ  بندہ  اپنی زبان سے اچھی بات نکالے اور  بُری باتوں سے بچتا رہے۔یادرکھئے !  زبان کا قُفلِ مدینہ لگانے اور فُضُول گفتگو کی آفات سے بچنے میں  ہم اسی وقت کامیاب  ہوسکیں گی جب ہمیں  معلوم  ہوکہ فضول گفتگو کہتے کسے ہیں۔چنانچہ  اس بارے میں حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:بے فائدہ گفتگو کی تعریف (Definition) یہ ہے کہ تمہارا ایسا کلام كرنا کہ اگر اس سے رُک جاتے تو گناہ گار نہ ہو تے اور نہ ہی فی الحال یا آئندہ کوئی نقصان ہوتا۔مثلاً تم کسی مجلس میں لوگوں کے سامنے اپنے سفر کا ذکر کرو اور اس میں جو پہاڑ اورنہریں دیکھیں اورجوواقعات تمہارےساتھ پیش آئے انہیں بیان کرواسی طرح  جو کھانے اور کپڑے تمہیں اچھے لگے انہیں اورمختلف شہروں کے مشائخ  کی تعجب خیز باتیں اور ان کے تعجب انگیز واقعات ذکر کرو۔تو یہ وہ امور ہیں کہ اگر تم انہیں بیان نہ بھی کرتے تب بھی گنہگار نہ ہوتے اور نہ ہی کوئی نقصان اُٹھاتے۔پھراگر چہ تم  اس بات کی بھر پور