Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتی ہوں۔تاجدارِ رسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا                   جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بات چیت کرنے کی سنتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیراہلسُنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے ’’101 مَدَنی پھول‘‘سے بات چیت کرنے کی سنتیں اور آداب سُنئے: Iمسکرا کر اور خندہ پیشانی سے بات چیت کیجئے۔I مسلمانوں کی دلجوئی  کی نیّت سے چھوٹوں کے ساتھ مُشفِقانہ اور بڑو ں کے ساتھ مُؤدَّ با نہ لہجہ رکھئے۔Iچلاّ چلاّ کر بات کرنے سے  حد درجہ احتیاط کیجئے۔ Iچاہے ایک دن کا بچّہ ہو اچّھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اُس سے بھی آپ جناب سے گفتگو کی عادت بنایئے۔ آپ کے اخلاق بھی اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ عمدہ ہوں گے اور بچّہ بھی آداب سیکھے گا۔ Iبات چیت کرتے وقت پردے کی جگہ ہاتھ لگانا، انگلیوں کے ذَرِیعے بدن کا میل چُھڑانا، دوسروں کے سامنے    با ر بار ناک کو چھونا یاناک یا کان میں انگلی ڈالنا ، تھوکتے رہنا اچھی بات نہیں ۔Iجب تک دوسرا بات کرے ، اطمینان سے سنئے،بات کاٹنے سے بچئے نیزدورانِ گفتگو قہقہہ لگانے سے بچئے کہ قہقہہ لگانا سنت سے ثابت نہیں۔ بات کرتے وقت ہمیشہ یاد رکھئے کہ زیادہ باتیں کرنے سے ہیبت جاتی رہتی ہے۔ Iکسی سے جب بات چیت کی جائے تو اس کا کوئی صحیح مقصدبھی ہونا چاہیے اور ہمیشہ مخاطب کے ظرف اور اس کی نفسیات


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵