Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

میں مبُتلا ہوجاتے ہیں ؟(مثلاً بلاضَرورت  پوچھنا آپ کو ہمارا کھانا پسند آیا؟ وغیرہ) ایک مدنی انعام ہے: کیا آج آپ نے (گھر میں اور باہر ) کسی پر تُہمت تو نہیں لگائی کسی کا نام تو نہیں بگاڑا؟ کسی سے گالی گلو چ تو نہیں کی ؟ اسی طرح  ایک مدنی انعام ہے : کیا آج آپ کو جُھوٹ،غیبت، چُغلی ، حسد، تکبُّر اور وعدہ خِلافی سے بچنے میں کامیابی حاصل ہوئی ؟ ایک مدنی انعام ہے : کیا آج آپ نے زَبان کا قُفلِ مدینہ لگاتے ہوئے فُضول گوئی سے بچنے کی عادت ڈالنے کیلئے کچھ نہ کچھ اَشارے سے اور کم اَزْ کم12 بار لکھ کر بات کی ؟  

    غورکیجئے!بیان کردہ مدنی انعامات میں سے ہر ایک زبان  کی حفاظت سے مُتَعَلِّق ہے ۔ ہمیں بھی فُضول گوئی سے پیچھا چُھڑانے اور خاموشی کی عادت ڈالنے کے لئے روزانہ کم از کم 12 بار لکھ کر گفتگو کرنی چاہیے اگر  کوشش کریں گی تو رفتہ رفتہ ہر بات  لکھ کرکرنے  کی عادت بن جائے گی  مگر لکھ کر گفتگو کرتے وقت بھی اس بات کا لحاظ رکھنا بے حد ضروری ہے کہ وہ باتیں فُضول نہ ہوں کیونکہ فُضُول بات لکھ کر کرنا بھی منع ہے   ۔

اللہ کریم ہمیں فضول  اور بے ہودہ باتوں سے بچنے کی توفیق عطافرمائے اور اپنی زبان کو ذکرودرود سے تررکھنے کی سعادت نصیب فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

بچیں بے کار باتوں سے پڑھیں اے کاش کثرت سے

ترے محبوب پر ہر دَم دُرُودِ  پاک ہم مولیٰ

ہماری فالتو باتوں کی عادت دُور ہو جائے

لگائیں مُستقل قفلِ مدینہ لب پہ ہم مولیٰ

(وسائل بخشش مرمم ،۹۹)