Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

کھولاجائےکہ جسے اس نے اپنے دن کی اِبتدا  ہی میں بھر دیاتھاتواس میں اکثر وہ باتیں ہوں جن کا دین و دنیا سے کوئی تعلق نہ ہو۔(احیاءالعلوم،۳/۳۴۸)

میں بے کار باتوں سے بچ کے ہمیشہ

کروں تیری حمد وثنا یاالٰہی

                                                                         (وسائل بخشش مرمم ، ۱۰۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!سُنا  آپ نے  کہ ہماری زبان سے نکلا ہوا ہر ایک لفظ فرشتے لکھتے ہیں۔ ذرا غور  تو کیجئے کہ ہم دن بھر میں  نہ  جانے کتنی فضول گفتگو کرتی ہیں ، نہ جانے کتنے لوگوں کی غیبت وچغلی کر تی ہیں ،نہ جانے کیسی کیسی فحش باتیں اپنی زبان سے نکالتی ہیں ،اپنی چَرب زبانی سے کتنوں کو لاجواب کردیتی ہیں ،فضول بحث ومُباحَثہ میں کوئی ہم سے جیت نہیں سکتا مگرکبھی ہم نے یہ بھی سوچا کہ ان فضول باتوں  اور بحثوں سے دنیا  میں  ہم لوگوں کو خاموش  توکرواسکتی ہیں ،ان پر اپنی دھاک تو بٹھا سکتی ہیں  لیکن کل بروزِ قیامت جب میدانِ محشر قائم ہوگا ، حُضور نبی ِکریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اورتمام انبیائے کرام   عَلَیْہِمُ السَّلَام اپنی اپنی اُمّتوں کے ساتھ جلوہ فرما ہوں گے ،اولیائے کرام   اور ہمارے  وہ مُتعلقین اور محبین بھی موجود ہوں گے  جن کے سامنے    دنیا میں ہماری   عزت تھی ایسے میں سورج  آگ برسار ہا ہوگا ،تانبے (Copper)کی دہکتی زمین ہوگی اور ہر ایک نےاپنے نامَۂ اعمال کو سب کے سامنے پڑھ کر سُنانا  ہوگا ۔چنانچہ پارہ 15 سُوْرۂ بنی اِسْرائیل  آیت نمبر 13،14 میں ارشادِ خُداوندی ہے :

وَ نُخْرِ جُ لَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ كِتٰبًا یَّلْقٰىهُ

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوراس کےلئےقیامت کےدن ایک