Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

سعادت حاصل کریں  گی ،آئیے ! سب سے پہلے ایک ایمان افروز حکایت سُن لیجئے ،چنانچہ 

حضرت سَیِّدُناعُمربن سیلم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:ایک مرتبہ حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام  اپنے حوّاریوں کے  پاس  اس حالت میں تشریف لے گئے کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کے جسمِ اَنور پر اُون کا جُبَّہ تھا اور ایک عام سی شلوار پہنی ہوئی تھی،ننگے پاؤں تھے اورسر پربھی کوئی کپڑا وغیرہ نہیں تھا، آنکھوں سے آنسورَواں تھے،بُھوک (Hunger)کی وَجہ سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کا رَنگ مُتغَیَّر (تبدیل)ہوگیا تھا اور پیاس کی شِدّت سے ہونٹ بالکل خُشک ہوچکے تھے۔آپعَلَیْہِ السَّلَام نےاپنے حَواریوں کوسلام کیا اور کچھ نصیحتیں کرنے کے بعد زَبان کی حفاظت  کے بارے میں مدنی پُھول لُٹاتے ہوئے ارشادفرمایا: اے لوگو!  تم فُضول گوئی سے بچتے رہو،کبھی بھی ذِکرُ اللہ  کے علاوہ اپنی زبان سے کوئی لفظ نہ نکالو، ورنہ تمہارے  دل سَخت ہوجائیں گے، بے شک دل نَرم ہوتے ہیں لیکن فُضول گوئی اِنہیں سَخت کردیتی ہے۔ اور جس شخص کا دل سَخْت ہوجائے وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّکی رَحْمت سے محروم ہوجاتا ہے۔ (عیون الحکایات، ۱/۱۸۵ملتقطا)

بولوں نہ فضول اور رہیں نیچی نگاہیں                        آنکھوں کا زباں کا دے خدا قفلِ مدینہ

دوزخ کی کہاں تاب ہے کمزور بدن میں                ہر عضو کا عطار  لگا قفلِ مدینہ

(وسائل بخشش  مرمم، ۹۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!بیان کردہ حکایت میں اللہ پاک کےنبی حضرت سَیِّدُناعیسی رُوْحُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام  نےاپنے حَواریوں کوجو نصیحتیں فرمائیں ان میں فُضول گوئی سے بچنے اور اپنی زبان کو  ذِکْرُاللہ  سے تَررکھنے کا حکم بھی ارشاد فرمایا اورساتھ ہی یہ بھی فرمادیا کہ فُضول گوئی دل کی سَختی کابھی