Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay

مَنْشُوْرًا(۱۳)اِقْرَاْ كِتٰبَكَؕ-كَفٰى بِنَفْسِكَ الْیَوْمَ عَلَیْكَ حَسِیْبًاؕ(۱۴)

نَوِشْتہ(تحریر)نکالیں گے جسے کُھلا ہوا پائے گا،فرمایا جائے گا کہ اپنا نامہ(اعمال) پڑھ آج  تو  خود ہی اپنا حساب کرنےکو بہت ہے۔

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!ذرا سوچئے!  بروزِ محشر اس وقت تمام اَوّلین وآخرین کی موجودگی میں  اپنا وہ نامَۂ اعمال کس طرح پڑھ کر  سُنائیں  گی؟جو فُضول گفتگو سے بھر پور ہوگا ،جو نامَۂ اعمال گالی گلوچ اور بدکلامی  سے آلُودہ ہوگا،جس میں مسلمانوں سے مُتَعَلِّق دل توڑنے والے جُملے موجود ہوں گے ، جس نامَۂ اعمال میں مسلمانوں کی غیبت وچُغلی     اور جھوٹ جیسے گُناہ موجود ہوں گے ؟ وہ نامَۂ اعمال  سب کے سامنے کیسے سُنا  پائیں گی ،کیسے لوگوں سے آنکھیں ملاپائیں گی ؟لہٰذا ہمیں  کوشش کرنی چاہیےکہ کم سےکم گفتگو کریں اور فضول باتوں  سے بچتے ہوئے صرف  کام کی بات کریں یا اچھی بات کریں کیونکہ   فُضُول باتیں  کرنے میں ہمارا  نُقصان ہی نُقصان  ہے، حُجَّۃُ الْاِسلامحضرتِ سَیِّدُنا امام محمدغزالیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ چاروُجُوہات کی بِنا پر فُضُول باتوں کے  نُقصان بیان کرتےہیں:(1) فُضُول باتیں کِراماً   کاتِبِین (یعنی اعمال لکھنے والے فِرِشتوں)کولکھنی پڑتی ہیں، لہٰذاآدمی کو چاہیےکہ ان سے شَرْم کرے اورانہیں  فُضُول   باتیں لکھنے کی تکلیف  نہ دے۔(2)فُضُول باتوں کی مَذَمَّت میں دوسری وجہ  بیان کرتے ہیں  کہ یہ بات اچھّی نہیں کہ فضول باتوں سے بھرپور اعمال نامہ   اللہ کریم کی بارگاہ میں پیش ہو۔(3)  فُضُول باتوں کی مَذَمَّت کی تیسری وجہ یہ ہےکہ اللہ کےدربارمیں تمام مخلوق کے سامنےبندےکوحکم ہوگاکہ اپنااعمال نامہ پڑھ کرسناؤ!اب قِیامت کی خوفناک سختیاں اس کےسامنے ہوں گی ،انسان بے لباس  ہوگا، سخت پیاسا ہوگا، بھوک سے کمر ٹوٹ رہی ہو گی،جنَّت میں جانے سے روک دیا گیا ہوگااورہر قسم کی راحت اُس پربندکردی گئی ہوگی،( غور کیجئے ایسے تکلیف دِہ حالات میں فُضُول باتوں سے