Book Name:Hazrat-e-Isa Ki Mubarak Zindagi

حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلام کی سادَگی  اور نصیحتیں

حضرت سَیِّدُنا عُمر بِن سُلَیْمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:ایک مَرتَبَہ حضرت سَیِّدُنا  عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اپنے حَوارِیوں کے پاس اِس حالت میں تشریف لے گئے کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے جِسْمِ اَنْوَر پر اُون کا جُبَّہ اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ایک عام سی شَلوار پہنی ہوئی تھی، ننگے پاؤں تھے اور سَر پر بھی کوئی کپڑا وغیرہ نہیں تھا،بُھوک کی وجہ سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا رنگ تبدیل ہوگیا تھا اور پیاس کی شِدَّت سے ہونٹ بالکل خُشْک ہوچُکے تھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے اپنے حَوارِیوں کو سلام کیا اور فرمایا:اےبَنِی اسرائیل!اگر میں چاہوں تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کےحُکم سےدُنیا(اپنی) تمام نعمتوں کے ساتھ میرے قَدَموں میں آجائےلیکن میں اِس بات کوپسندنہیں کرتا۔اےبَنِی اِسرائیل!تُم دُنیا کو ہمیشہ حقیر(بے قَدْر)جانو،اِسےکوئی عزّت نہ دو یہ خُود تُمہارے لئے نَرْم ہوجائے گی،تُم دُنیا کی مَذمَّت کرو تُمہارے لئے آخِرَت سَنْوَار دی جائےگی،ایسا ہرگز نہ کرناکہ تُم آخِرَت کو پَسِ پُشْت ڈال دو اور دُنیا کی تعظیم وتَوقِیْر کر و،بے شک دُنیا کوئی قابِلِ اِحْتِرام چیزنہیں کہ اِس کی تعظیم کی جائے۔ دُنیا تو تمہیں ہر روز کسی نہ کسی نئی آفَت یا نُقْصَان کی طرف بُلاتی ہےلہٰذا اِس کےدھوکےسے بچو۔پھرفرمایا:اے لوگو!کیا تم جانتے ہوکہ میرا گھرکہاں ہے؟لوگوں نےکہا:اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کےنَبِی!آپ کاگھرکہاں ہے؟آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے فرمایا:مساجِد میری قیام گاہ ہیں،میرا بُھوکا رہنا ہی میریشِکَم سیری(پیٹ بھر کے کھانا)ہے،میرے پاؤں میری سُواری ہیں،رات کوچمکتا ہوا چاند میرا چِراغ(رَہْنُما) ہے،سَخْت سَردِیوں کی راتوں میں نَماز پڑھنا میرا مَحبوب تَرِین عَمل ہے،میرا کھانا خُشْک پتّے وغیرہ ہیں،زمین کی گھاس اور نباتات میرے لئے پھلوں (Fruits)کی طرح ہیں،اِنہی سےجانوروں کو خُوراک ملتی ہے،وہی سبزی اور نباتا ت میں کھالیتا ہوں، میرالِباس اُون ہے،اللہ عَزَّوَجَلَّ سےڈرنا میرا شِعَار(علامت) ہےاورمَساکین و فُقَرَا میرے مَحبوب ترین رَفِیْق(دوست) ہیں۔میں صُبْح اِس حالت میں کرتا ہوں کہ میرے پاس دُنیاوی چیزوں میں سے کوئی چیزنہیں ہوتی اور ایسی ہی حالت میں شام کرتا ہوں کہ میرے پاس کوئی دُنیاوی چیز نہیں ہوتی لیکن پھر بھی میں اِس بات کی پَرواہ