Book Name:Hajj Kay Fazail

قصور(پنجاب ،پاکستان)کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ بہت سے نوجوانوں کی طرح میں بھی متعدد اخلاقی برائیوں میں مبتلا تھا ۔فلمیں ڈرامے دیکھنا،کھیل کُود میں وقت برباد کرنا میرا محبوب مشغلہ تھا۔ایک مرتبہ رمضان المبارک تشریف لایا تو مجھ گناہ گار کو بھی نمازوں کے لئے مسجد میں حاضری کی سعادت ملنے لگی۔وہاں دعوتِ اسلامی کے ایک ذمہ دار اسلامی بھائی فیضانِ سنت سے درس دیتے تھے ۔درس کے بعد وہ بڑی مِلنْساری سے ملاقات کیا کرتے ،ان کا حُسنِ اخلاق دیکھ کر میں بہت متأثر  ہوا ۔بالخصوص اُن کا”میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو“کہنا کافی دیر تک میرے کانوں میں رس گھولتا رہتا ۔ ایک دن میری اُن سے ملاقات ہوئی تو وہ بڑے پُرتپاک انداز میں ملے اور جمعرات کو ہونے والے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی ، میں نے شرکت کی نیت کرلی۔ جمعرات آنے سے پہلے ہی مجھے امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے بیان کا کیسٹ بنام  ”پُل صراط کی دہشت“کہیں سے میسّر آگیا۔میں نے نہایت توجہ سے بیان سننا شروع کیا۔”پل صراط “  کا نام تو میں نے پہلے بھی سُن رکھا تھا مگر پُل صراط عُبُور کرنے کا مرحلہ اتنا دہشت ناک ہے ،اس کا پتا مجھے یہ بیان سُن کر چلا ۔ جب میں نے اپنے گناہوں، پھر کمزور بدن کی طرف نظر کی تو میری آنکھوں میں آنسو آگئے کہ میں پُل صراط کیونکر پار کرسکوں گا چنانچہ میں نے اپنے ربّ عَزَّ  وَجَلَّ کی نافرمانیوں سے توبہ کرکے سُدھر نے کا پختہ ارادہ کرلیا۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے مَدَنی ماحول کی برکت سے سنت کے مطابق داڑھی شریف ،عمامہ اور سفید لباس میرے بدن کاحصہ بن چکے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد