Book Name:Faizan-e-Madani Inamaat

رسالے کو ضَرُور پُر کروں گی۔ میں نے جب مدنی انعامات کے رسالے میں دیے ہوئے سوالات پڑھے تو میری حیرت کی انتہا نہ رہی، کیونکہ اس میں ایسی ایسی نیکیوں کی ترغیب دلائی گئی تھی کہ جن سے میں یکسر غافل تھی۔اس کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ میں نے مدنی انعامات پر عمل کو اپنی زندگی کا معمول بنالیا ،جس کی برکت سے مجھے نمازوں کی پابندی نصیب ہو ئی ،نیکیوں سے محبت ہوئی اور گناہوں سے بچنے کا ذہن بنا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  تادمِ تحریر مُبلِّغۂ دعوتِ اسلامی کی حیثیّت سے مدنی کاموں میں ترقی وعروج کے لیے کوشاں ہوں۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ امیرِ اہلسنّت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  پر اپنی خاص رحمتوں کا نزول فرمائے اور دعوتِ اسلامی کو تَرقِی و عُروج عطا فرمائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شیخِ طریقت،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نےمسلمانوں کوروزانہ پانچوں نمازیں تکبیرِاُولیٰ كے ساتھ مسجد کی پہلی صف میں باجماعت اداكرنے کا ذِہْن دینے کیلئےايك  مدنی اِنعام یہ  بھی عطافرمایا ہے: ’’کیا آج آپ نے پانچوں نمازیں مسجد کی پہلی صَفْ میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ با جماعت ادا فرمائیں؟نیز ہر بار کسی ایک کو اپنے ساتھ مسجد لے جانے کی کوشش فرمائی؟‘‘

اس مَدَنی اِنْعام کےمتعلق امیر اہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنے رسالے”نیک بننے کا نُسْخہ“صفحہ 11پر فرماتے ہیں: ’’صرف اس ایک مَدَنی اِنعام پر اگر کوئی صحیح معنوں میں کاربند ہو جائے تو اُس کا بیڑا پار ہو جائے۔‘‘آئیے!اس مدنی انعام پر عمل کی نیت سے نماز پڑھنے کی فضیلت سنئے اور جھومئے، چنانچہ

امیرالمومنین حضرتِ سَیِّدُناعُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:میں نے نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کویہ فرماتے سنا کہ جس مسلمان پر فرض نَماز کا وقت آئے اور وہ نَماز کے لئے اچھے طریقے سے وضو کرے اور اسے خُشوع وخُضوع کے ساتھ ادا کرے ،تو یہ نَماز اس کے پچھلے گُناہوں کے لئے کفّارہ ہوجائے گی جب تک کبیرہ گُناہ کا اِرتکاب نہ کرے اور یہ عمل ساری زندگی جاری رہے گا یعنی وہ نماز اس کے گناہوں کا کفّار ہ بنتی رہے گی۔(مسلم، کتاب الطہارۃ ، با ب فضل الوضوء و الصلوۃ عقبہ،ص ۱۴۲، رقم ۲۲۸)