Book Name:Miswak Karna Sunnat Hay

بدبُو دار دانتوں کی وجہ سے مسوڑھے بھی بدبُو دار ہوجاتے ہیں ۔ مسوڑھوں میں پیپ پڑ جاتی ہے ،جس کا گلے پر بھی اثر پڑتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کھانسی ،نزلہ ،زکام اور بخار وغیرہ کی آ مد ہو جاتی ہے ۔

دانت مِسواک سے صاف نہ کرنے کے باعث انسانی زندگی بربادہو کر رہ جاتی ہے ۔ زندگی تو صحت اور تندرستی سے ہے، اگر آدمی تندرست ہی نہ رہے تو کیا زندگی ؟پس مِسواک کے بغیر چارہ نہیں ،بعض لوگ گلے کے غُدودوں(Tansels) کے مریض ہوتے ہیں ۔ ایسے مریض باقاعدہ مِسواک کے استعمال سے تندرست ہو سکتے ہیں ۔

بعض ایسے مریض ہوتے ہیں، جو کانوں کے وَرْم،پیپ اور درد میں مبتلا ہوتے ہیں ،مہنگے سے مہنگا علاج کرانے کے باوجود انہیں اس تکلیف سے نجات  نہیں ملتی ۔ جب ایسے مریضوں کی اچھی طرح تشخیص کی جاتی ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ ان کے مسوڑھوں میں پیپ پڑ گئی ہے اور سارا منہ بدبُو سے بھراہوا ہے ۔جب مسوڑھوں کا علاج کیا جاتا ہے اور باقاعدگی سے تازہ مِسواک کی جاتی ہے، تو ساتھ ہی کان بھی بالکل صحت مند ہوجاتےہیں ۔ اسی طرح آنکھوں کی بیماریوں اور نظر کے امراض میں دانتوں کی عدم صفائی کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے ۔کمزور بینائی کے مریضوں میں متعدد مریض ایسے ہوتے ہیں، جن کے مرض کے دیگر اسباب کے علاوہ دانتوں کے بارے میں ان کی غفلت سب سے بڑا سبب ہوتی ہے ۔ ماہرین کے تجربات سے یہ بات تحقیق شدہ ہے کہ تقریباً 80 فیصد امراض کی وجہ معدے اور دانتوں کے نقائص کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ بالخصوص آج کل ہر تیسرا شخص معدے کے امراض میں مبتلا ہے ۔دائمی نزلہ اور زکام کے ایسے مریض جن کی بلغم رُک چکی ہو، جب وہ مِسواک کرتے ہیں تو وہ بلغم اندر سے خارج ہو نا شروع ہوجاتی ہے  اور یوں مریض کا دماغ ہلکا ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔ پیتھالوجسٹ حضرات کے تجربے اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ دائمی نزلہ کے لیے مِسواک تِریاق(یعنی ایسی دَواجو زہر