Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

ومَناقِب بھی سُننے  کی سعادت حاصل  کریں گے ، چُنانچہ

وِلادت ، نام ونسب، کنیت والقابات

     آپ کا نام  خدیجہ، والِد کا نام خُوَیْلِد اور والِدہ کا نام فاطمہ ہے۔نسب کے حوالے سے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَاکو یہ فضیلت حاصل ہے کہ دیگر اَزْواجِ مُطہَرات رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہُنَّ کی نسبت سب سے کم واسِطوں سے آپ کانَسَب رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نَسب شریف سے مل جاتا ہے۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کی  کُنْیَت اُمُّ الْقَاسِم(1)اور اُمِّ ھِند  ہے۔(2) اورآپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کے اَلقابات بہت ہیں ،جن میں سے چندسُنتے ہیں،چُنانچہسب سے مَشہور لقب ”اَلْکُبْریٰ“ ہے، یہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کے نام کے ساتھ اس کثرت سے بولاجاتا ہے کہ گویا نام ہی کا حصہ معلوم ہوتاہے۔ ایک اور مشہور لقب ”طاھِرہ“ ہےکہ زمانۂ جاہلیت میں بھی آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کو طاہرہ کہہ کر پُکارا جاتا تھانیزآپ کو ”سَیِّدَۃُ قُرَیْش“ بھی کہا جاتا تھا۔ (3)اسی طرح”صِدِّیْقَہ“بھی آپ کا لقب ہے۔ روایت میں ہے کہ پیارے پیارے آقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:”ھٰذِہٖ صِدِّیْقَۃُ اُمَّتِیْیعنی یہ میری اُمَّت کی صِدِّیقہ ہیں۔“(4)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا سلام

     اُمُّ المُومنین حضرتِ  سی سَیِّدَتُناخدیجۃُ الکبریٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَاکی شان اوراللہعَزَّ وَجَلَّ کے نزدیک آپ  کا مقام ومرتبہ کس قدر اَرْفع واعلیٰ  ہے اس کا اندازہ اس روایت سے لگایئے ، چنانچہ حضرتِ سَیِّدُنا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]... سیر اعلام النبلاء، ١٦-خدیجة ام المؤمنین، ٢/١٠٩.

2... معرفة الصحابة للاصبهانى، ذكر الصحابيات...الخ، ٣٧٤٦-خديجة...الخ،٥/١٤٤

3...السيرة الحلبية، باب تزوجه صلى الله عليه وسلم خديجة...الخ، ١/١٩٩.

4...تاريخ دمشق، تاريخ دمشق، حرف الميم، ٩٤٢٧-مريم بنت عمران، ٧٠/١١٨.