Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

بھی تھی کہ آپ کُھلے ہاتھ اورفَراخ دل کی مالک تھیں اور دل کھول کرسخاوت فرمایاکرتیں۔ چنانچہ

    ایک مرتبہ نبیِ کریم ،روفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اُمُّ المومنین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا سے فرمایا: اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی قسم!خدیجہ سے بہتر مجھے کوئی بیوی نہیں ملی، جب سب لوگوں نے میرے ساتھ کفر کیا ،اس وَقْت وہ مجھ پر ایمان لائیں اور جب سب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے،اس وَقْت اُنہوں نے میری تصدیق کی اور جس وَقْت کوئی شخص مجھے کوئی چیز دینے کے لئے تیار نہ تھا،اس وَقْت خدیجہ نے مجھے اپنا سارا سامان دے دیا اور انہیں سےاللہتعالٰی نے مجھے اَولادعطا فرمائی۔ (الاستیعاب،باب النساء:۳۳۴۷،خدیجۃ بنت خویلد،ج۴، ص۳۸۴)

حضرتِ حلیمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کو تحفہ

    اسی طرح ایک دفعہ رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رِضاعی والِدہ حضرتِ  حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا مکہ شریف میں پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہِ اَقْدس میں حاضر ہوئیں، قحط سالی اور مویشیوں کے ہلاک ہونے کی شکایت کی۔ اُس وَقْت سرکارِ عالی وقار، محبوبِ ربِّ غفّار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی حضرتِ خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا سے شادی ہو چکی تھی، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس سلسلے میں حضرتِ خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا سے بات کی تو اُنہوں نے حضرتِ حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کو 40بکریاں اور ایک اُونٹ تحفۃً پیش کئے۔(1)

     میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!معلوم ہواکہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا  بہت فَراخ دل اور کثرت سے سَخاوت فرمایا کرتی تھیں ۔ہمیں بھی آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے خُوب دل کھول کرصَدَقہ وخَیْرات کرنے کی عادت بنانی چاہیے ۔ہمارےپیارے دِیْنِ اسلام نے ہمیں مُسلمانوں کی خَیْرخَواہی، حُسنِ سُلُوک اورغریبوں کی مدد،یتیموں کی  کفالت کرنے کادَرْس دیا ہے،اسی وجہ سے

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]...الطبقات الكبرىٰ، ذكر من ارضع رسول الله صلى الله عليه وسلم...الخ، ١/٩٢.