Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

دیکھی ہی نہیں۔ (مسند امام احمد، مسند القبائل، حدیث اسماء ابنة یزید، ۱۰/۴۳۳، حدیث: ۲۷۶۳۲) 

       میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں اکثر خواتین ناشکری کی بَلا میں گرفتار  نظر آتی ہیں ذرا کسی اعلیٰ گھرانے کو یا کسی عورت کے قیمتی کپڑوں اور بیش قیمت  زیورات کو دیکھ لیا تو ناشکری کرنے لگتی ہیں۔جیساکہ حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ میں نے جہنم میں زِیادہ تعداد عورتوں کی دیکھی کہ وہ  ناشکری کرتی ہیں۔ توعرض کی گئی:اَیَکْفُرْنَ بِاﷲ ؟کیا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے کفر(ناشکری) کرتی ہیں؟ ارشاد فرمایا :یَکْفُرْنَ ا لْعَشِیْرَ وَیَکْفُرْنَ الْاِحْسَانَ  یعنی شوہر کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتی ہیں، لَوْ اَحْسَنْتَ اِلیٰ اِحْدٰھُنَّ الدَّھْرَ   یعنی اگرتُو ان میں سے کسی کے ساتھ عمر بھر احسان کرے ثُمَّ رَأَتْ مِنْکَ شَیْئاً یعنی پھر ذرا سی بات خلافِ مزاج تجھ سے دیکھے تو کہے ،مَارأیتُ مِنْک خَیْراًقَطُّ میں نے کبھی تجھ سے کوئی بھلائی نہ دیکھی۔(صحیح البخاری ، کتاب الایمان ، باب کفران العشیر ۔۔۔الخ، رقم ۲۹،ج۱،ص۲۳)

       لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے گھر والوں کو صبر وشکر کےفضائل بتائیں،ایک دوسرے کے حقوق اچھی طرح سے  نبھائیں اور آپس  کی رنجشوں کو اچھے طریقے سے حل کرنے کی کوشش کریں ۔یادرہے! میاں بیوی کے درمیان باہمی مَحَبَّت والفت کا یہ  خُوبصورت رشتہاچھے طریقےسے اُسی وقت چل  سکتا ہے، جب میاں بیوی  ایک دوسرے کے حُقُوق اچھی طرح سے ادا کریں ۔ یقیناً میاں بیوی دونوں کو ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہےلہٰذا دونوں کو ہی چاہیے کہ وہ اپنے اپنے حقوق نرمی سے اداکرتے رہیں کہ اسی طرح  ہمارا گھر امن وسکون کا گہوارہ بن  سکتاہے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سیدتنا خدیجہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کی سخاوت!

     میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!حضرت سَیِّدَتُناخدیجہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کی ایک بہت اعلیٰ صفت یہ