Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

مَنْزِلٌ مِّنْ قَصَبْ لَا نَصَبْ لَا صَخَبْ

ایسے  کوشک کی  زِینت  پہ  لاکھوں  سلام(1)

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ان اشعارمیں حضرت خدیجۃُ الکبری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کی شان وعظمت کو بیان  کیا گیاہے کہ آپ کوعرشِ حق سے اللہعَزَّ وَجَلَّ کاسلام آیا۔یوں توحضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کو بھی حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی طرف سے سلام پیش کیا جوکہ  بہت بڑی فضیلت کی بات ہے مگر حضرت خدیجۃُ الکبریٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَاکوجبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام  نےنہ صرف اپنا  بلکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کابھی  سلام پہنچایاتو پھر ہم کیوں نہ اس امن و سلامتی کی پیکر  پہ لاکھوں سلام بھیجیں۔

                                                شعرکی مختصروضاحت(شعرنمبر2):

       اعلی حضرت نے دوسرے شعرمیں بخاری و مسلم شریف کی اُسی حدیث کے الفاظ کی طرف اشارہ فرمایاہے  کہ جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام حاضرِ خدمت ہوئے اور عرض کیا  یا رَسُوْلَ اللہ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمحضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کو اللہ تعالٰی کااور میرا سلام دِیجئے اور ان کو جنّت میں ایسے گھر کی خوشخبری سُنا دِیجئےجو موتیوں سے بناہو اہے نہ وہاں کوئی تکلیف ہوگی نہ ہی کوئی شور۔جب حضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کواللہ تعالٰی کا سلام پہنچایاتوانہوں نے عرض کیا!اللہ عَزَّ  وَجَلَّ تو خود سلام ہے اور سلامتی اُسی کی طرف سے ہےاور جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام پر بھی سلام ہو۔(صحیح البخاری،٢/٥٦٥، الحديث: ٣٨٢٠،ماخوذاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حضرتِ خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کی شانِ فقاہت!

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس رِوایَت  سے حضرت سَیِّدتُنا خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کی دِینی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]...برہانِ رحمت، ص۴۹.