Book Name:Istiqbal-e-Ramadan

بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی تصنیف”فَیْضَانِ رَمَضان“کے صفحہ909 پر نقل فرماتے ہیں کہبُخارامیں ایک غیر مسلم رہتا تھا ایک مرتبہ رَمَضان شریف  میں وہ اپنے بیٹے کے ساتھ مسلمانوں کے بازار سے گزر رہا تھا۔ اُس کے بیٹے نے کوئی چیز عَلانیہ طور پر (یعنی کُھلے عام)کھانی شُروع کردی ۔اس نے جب یہ دیکھا تو اپنے بیٹے کو ایک طمانچہ رَسید کردِیا اور خُوب ڈانٹ کر کہا:تجھے رَمَضانُ الْمُبارَک کے مہینہ میں مسلمانوں کے بازار میں کھاتے ہوئے شَرم نہیں آتی؟لڑکے نے جواب دِیا:ابّا جان!آپ بھی تو رَمَضان شریف میں کھاتے ہیں۔والدِ نے کہا:میں مسلمانوں کے سامنے نہیں اپنے گھر کے اندرچُھپ کر کھاتا ہوں، اِس ماہِ مُبارَک کی بےحُرمتی نہیں کرتا۔کچھ عرصہ بعداُس شخص کا اِنتِقال ہوگیا۔کسی نے خواب میں اُس کو جنّت میں ٹہلتے ہوئے دیکھا توحیرت سے پُوچھا ، تُوتو غیر مسلم تھا،جنّت میں کیسے آگیا؟کہنے لگا:واِقعی میں غیر مسلم تھا،لیکن جب موت کا وَقت قریب آیا تو اللہ عَزَّ وَجَلَّنے اِحتِرامِ رَمَضان کی بَرَکت سے مجھے ایمان کی دولت اور مرنے کے بعد جنّت سے سرفراز فرمایا۔

جب کہا عِصیاں سے میں نے سخت لاچاروں میں ہوں

 

جن کے پَلّے کچھ نہیں ہے اُن خریداروں میں ہوں

تیری رَحمت کیلئے شامِل گنہگاروں میں ہوں

 

بول اُٹّھی رَحمت نہ گھبرا میں مَدد گاروں میں ہو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے! رَمَضانُ المُبارَک کی تعظیم کے سَبَب ایک غیر مسلم کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے نہ صِرْف دَولتِ اِیمان سے نوازدِیا بلکہ اُسےجنّت میں بھی داخل فرمادِیا ۔اِس واقعے سے خُصوصاً اُن غافل مسلمانوں کو درسِ عبرت حاصل کرنا چاہئے جو مسلمان ہونے کے باوُجود رَمَضانُ المُبارَک کا بِالکل اِحتِرام نہیں کرتے اور گرمی کی شدَّت کا بہانا بنا کر مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّروزے قضا کر ڈالتے ہیں، پھر چوری اور سینہ زوری یوں کہ روزہ داروں کے سامنے ہی سگریٹ کے کَش لگاتے، پان، گٹکے،مین پوریاں وغیرہ اَشیا چباتے حَتّٰی کہ بعض تو اتنے بیباک و بے مُرَوَّت ہوتے ہیں کہ سرِ عام مشروبات پیتے بلکہ بِریانیاں