Book Name:Lambi Umeedon kay Nuqsanat

لمبی امیدکے خاتمے کا انعام :

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ341صفحات پر مشتمل کتاب ’’عُیونُ الحکایات‘‘کے صفحہ نمبر348پر ہے:

بَصْرہ کے بادشاہ نے اُمُورِ سلطنت کو خَیْر باد کہہ کر زُہدوتَقْویٰ کی راہ اِختیار کی،لیکن دوبارہ سلطنت وحکومت کی طرف مائل ہوا اور  عیش وعشرت میں باقی زِندگی  بسر کرنے کی ٹھان لی۔ اس نے ایک شاندار محل بنوایا،جس  میں اَعْلیٰ قسم کے قالین بچھوائے اور ہر طرح کے سازوسامان سے اس عظیم ُالشَّان محل کو آراستہ کرایااور ایک کمرہ مہمانوں کے لئے خاص کر دیا،وہاں عُمدہ بستر بچھائے جاتے، اَنْواع واَقْسام کے کھانے چُنے جاتے۔وہ بادشاہ لوگوں کو بُلاتا ،عظیم ُ الشَّان محل اوربادشاہ کی شان وشوکت  دیکھ کرلوگ  خُوب تعریف وخُوشامد کرتے ۔یہ سلسلہ کافی عرصہ تک چلتا رہا، بادشاہ دُنیا کی رنگینیوں میں گم ہو چکا تھا،اس کے اس عظیمُ الشَّان محل میں ہر طرح کے آلاتِ موسیقی اور لَہْوو لَعِب کا سامان تھا۔وہ ہروَقْت دُنیوی خُرافات میں مگن رہتا۔ ان مَشاغل نے اسےطُولِ اَمَل یعنی لمبی اُمید کےتباہ کُن باطنی مرض میں مبُتلا کردیا ۔ ایک دن اس نے اپنے خاص وزیروں ،مُشیروں اور عزیزوں کو بُلاکر کہا: تم اس عظیمُ الشَّان محل میں میری خُوشیوں کو دیکھ رہے ہو، دیکھو! میں یہاں کتنا پُر سُکون ہوں،میں چاہتا ہوں کہ اپنے تمام بیٹوں کیلئے بھی ایسے ہی عظیمُ الشَّان محلّات بنواؤں، تم لوگ چند دن میرے پاس رُکو،خوب عیش کرو اورمزید محلّات بنانے کے بارے میں مُفید مشورے دو،تاکہ میں اپنے بیٹوں کے لئے بہترین محلّات بنانے میں کامیاب ہوجاؤں۔چنانچہ وہ لوگ اس کے پاس رہنے لگے۔ایک رات  بادشاہ سمیت تمام لوگ لَہْوولَعِب میں مشغول تھے کہ محل کی کسی جانب سے ایک غیبی آواز نے سب کو چونکا دیا،کوئی کہنے والا کہہ رہاتھا :

”اے اپنی موت کو بُھول کر عمارت بنانے والے! لمبی لمبی اُمیدیں چھوڑ دے ،کیونکہ موت لکھی