Book Name:Lambi Umeedon kay Nuqsanat

جوکبھی ختم ہونے والی نہیں،ساٹھ (60)یاستّر(70)سالہ دُنیاوی زندگی کی رَعنائیوں،لَذ ّتوں اورآسائشوں میں پھنس کر اس حیاتِ دائمی کو بے رونق وبے کیف بنانا ،یقینا ًبے عقلی اورجنون ہے۔فکرِ آخرت کے سبب انہیں نہ تو دُنیاکے عالیشان محلّات بھاتے ہیں اور نہ مال و دولت انہیں اپنی جانب مُتوجِّہ کرتی ہے۔دراصل ان کی نگاہیں تو اپنے خالق ومالک عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا پر جمی ہوتی ہیں ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ!دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی برکت  سےآج بھی دُنیا سےبے رغبتی اورنااُمیدی کی  ایسی مثالیں مَوْجُود ہیں، جن کے واقعات   مُلاحَظہ کرنے کے بعد بُزرگا نِ دین رَحِمَہُمُ  اللہُ الْمُبِیْنکی یاد تازہ ہوجاتی ہے  اس سلسلے میں مفتی دعوتِ  اسلامی کا  طرزِ زندگی سماعت کیجئے:

مُفتیِ دعوتِ اسلامی کے واقعات

٭مُفْتی ِ دعوتِ اسلامی ابُوعمرمُفْتی  محمدفارُوق عطاری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی عادتِ مُبارَکہ تھی کہ اپنی الماری میں کپڑوں کے صرف چار(4) جوڑے رکھتے، رَبیعُ  الاَوّل شریف میں نئے کپڑے سلواتے تو پُرانے کسی کو دے ديتے۔ اِنتقال سے کچھ عرصہ قبل جب پنجاب تشریف لے گئے ،تو اپنے تمام جوڑے ساتھ لے گئے اور تقسیم کر دیئے ۔

٭جامعۃُ المدینہ ہو یا دارُالافتاء ،مُفتیِ دعوتِ اسلامیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےکبھی تنخواہ بڑھانے کا مُطالَبہ نہیں کیا۔ مرکزی مَجلسِ شُوریٰ کے نگران حضرت مولانا حاجی ابُوحامد محمد عمران عطاری مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی کا بیان ہے کہ ”حال ہی میں(یعنی ان کی وفات سے کچھ عرصہ قبل) ان کا مُشاہَرہ بڑھاتھا،تو یہ میرے گھر خُود تشریف لائے ۔اِنْتہائی پریشانی کے عالَم میں تھے۔مجھ سے فرمانے لگے کہ میری تنخواہ کافی بڑھ گئی ہے، مجھے اس زائد رقم کی حاجت نہیں ہے، لہٰذا مجھ پر کرم کیا جائے اور میرا مُشاہَرہ نہ بڑھایا جائے۔''

٭اپنے انتقال سے کچھ عرصہ قبل مُفتیِ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنی اسکوٹراورلیپ ٹاپ (Lap top)کمپیوٹروغیرہ سب بیچ دیاتھااور فرمایاکہ اب مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے۔