Book Name:Lambi Umeedon kay Nuqsanat

اور بغیر کسی کی رَہْنُمائی کے ہدایت عطا فرمائے گا۔              (کنزالعمال،۳/۸۲،الجزء الثالث، ۶۱۹۱)

غفلت کا علاج :

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دُنیاوی اُمیدوں  میں کمی سے غفلت طاری نہیں ہوتی ،انسان گُناہ پر دلیر نہیں ہوتا ،تو بہ میں جلدی کرتا ہے  اور ہر وَقْت اپنی موت کو پیشِ نظر رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بُزرگان ِ دین رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن خُود کو لمبی اُمیدوں سے بچایا کرتے،اس سلسلے میں تین (3)حکایات  سُنئے:

حکایت :حضرت سیِّدُنامحمد بن ابُوتوبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکہتےہیں کہ ایک مرتبہ حضرت سیِّدُنا معروف کرخی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے نماز کے لئےاِقامت کہی اورمجھ سےفرمایا:”آگےبڑھ کرنمازپڑھاؤ۔“میں نےعرض کی:”یہ ایک ہی نماز پڑھاؤں گا، اس کے علاوہ کوئی نماز نہیں پڑھاؤں گا۔“یہ سُن کراُنہوں نے فرمایا:”تم اپنے دل میں دوسری نماز کے بارےمیں سوچ رہے ہو،اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں لمبی اُمیدوں سے بچائے کہ یہی نیک اعمال میں رُکاوٹ بنتی ہیں۔“(احیاء العلوم ،۵/۲۰۰)

حکایت :حضرت سَیِّدُنا صفوان بن سلیم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  مسجد ہی  میں رہتے ،جب  مسجد سے  نکلتے تو روتے ہوئے یہ فرماتے :مجھے یہ خوف ہے کہ دوبارہ مسجد نہ لوٹ سکو ں گا ۔(موسوعۃ ابن ابی الدنیا ،قصرالامل ،۳ /۳۱۷،رقم :۶۲)

حکایت:کسی شخص نے حضرت زرارہ بن اوفیٰ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کوبعدِ وفات  خواب  میں دیکھ کر پوچھا : ’’اے برزخ میں بسنے والو! تمہارے نزدیک کون سا عمل بہتر ہے؟‘‘تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے جواب دیا۔’’رِضائےالٰہی اور اُمیدوں کو کوتاہ رکھنا(یعنی مختصرسمجھنا)۔‘‘(احیاء العلوم ،۵/۲۶۴)

کچھ نیکیاں کما لے جلد آخرت بنا لے

کوئی نہیں بھروسا اے بھائی! زِندگی کا